خبرنامہ

چوبیس آپریشن کے بعد بھی ‘ ٹری مین‘ کی پریشانی کم نہ ہوسکی

چوبیس آپریشن کے بعد بھی ‘ ٹری مین‘ کی پریشانی کم نہ ہوسکی

ڈھاکا:(ملت آن لائن) نایاب جینیاتی بیماری میں مبتلا بنگلا دیشی نوجوان کی پریشانی 24 آپریشن کے بعد بھی کم نہ ہوئی اور اس کے جسم پر ایک بار پھر سے شاخیں نکلنا شروع ہوگئیں۔ بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والا ابول بجندر نامی شخص جسم پر شاخیں اگنے والی عجیب وغریب بیماری کا شکار ہے جو گزشتہ سال 24 آپریشن کروانے کے بعد بھی ٹھیک نہ ہوسکی اور اب اس کے جسم پر ایک بار پھر شاخیں اگنا شروع ہوگئی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بجندر ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جسے حیاتیاتی اصطلاح میں’ایپی ڈرموڈس پلیسیا ویریسی فارمس‘ کہا جاتا ہے جوکہ ایک انتہائی نایاب جینیاتی بیماری ہے جو ’’ ٹری مین یعنی درخت آدمی‘‘ کے نام سے پہچانی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بجندر کے جسم سے 24 آپریشن کے بعد 5 کلو شاخوں کو ختم کیا گیا تھا جس کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے لیکن 12 ماہ بعد بجندر کے جسم پر ایک بار پھر شاخوں کے آنے سے یہ کیس پہلے سے بھی زیادہ پیچیدہ ہو گیا ہے ہم اس معاملے کی ہر ایک زاویے سے تفتیش کر رہے ہیں تاہم اس عمل میں کتنا وقت لگے گا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ 27 سالا بجندر کا کہنا ہے کہ جسم پر شاخوں کا پھر سے نکلنا میرے لیے اذیت ناک ہے اور اوپر سے ڈاکٹروں نے پھر سے سرجری کا کہا ہے لیکن میں اب اور سرجری کرانے سے بہت گھبراتا ہوں کیوں کہ مجھے اب لگتا ہے کہ میرے ہاتھ اور پیر کبھی بھی ٹھیک نہیں ہوں گے۔ بجندر کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ مجھے اپنے شوہر کی بیماری دیکھ کر بہت افسوس ہے اور میرا سارا وقت شوہر کی خدمت اور چند پیسے کمانے کے لیے زیورات بنانے اور اسپتال میں گزرتا ہے لیکن ہم اسپتال انتظامیہ کے شکر گزار ہیں جو گزشتہ ایک سال سے بالکل مفت علاج کر رہے ہیں۔