خبرنامہ

چوہوں سے نجات حاصل کرنے کے آسان گھریلو ٹوٹکے

کراچی:
چوہے نہ صرف بے حد سخت جان ہوتے ہیں بلکہ انتہائی چالاک بھی کیونکہ ایک طرف نئی سے نئی اور زہریلی دوائیں ان پر اثرانداز نہیں ہوتیں تو دوسری جانب یہ خود بھی اتنے مکار ہیں کہ انسانی چالوں کو جلد ہی سمجھ جاتے ہیں اور ایسی جگہوں سے گزرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں جہاں یہ دوائیں ڈالی جاتی ہیں۔

اس کے باوجود، چوہوں سے نجات اور انہیں ہلاک کرنے کے کچھ طریقے ایسے ہیں جو پرانے، روایتی اور گھریلو قسم کے ضرور ہیں لیکن آج بھی مؤثر ہیں، جنہیں اختیار کرکے آپ کو مہنگی چوہے مار دواؤں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

پودینے کا تیل/ پودینہ: چوہوں کےلیے پودینے کی خوشبو ناقابلِ برداشت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے پاس پودینے کا تیل ہے تو روئی کا پھویا لے کر اسے پودینے کے تیل سے اچھی طرح تر کرلیجئے اور وہاں رکھ دیجئے جہاں چوہوں نے بل بنا رکھا ہو۔ پودینے کی خوشبو چوہوں کےلیے جان لیوا ہوتی ہے کیونکہ اس سے ان کے پھیپھڑے سکڑ جاتے ہیں اور وہ قدرتی طور پر موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

اگر پودینے کا تیل موجود نہ ہو تو اس کی جگہ پودینے کی تازہ پتیاں استعمال کی جاسکتی ہیں کیونکہ اصل مقصد چوہے کے بل میں پودینے کی خوشبو پھیلانا ہے۔

انسانی بال: خواتین بال بنانے کے بعد اپنے ٹوٹے ہوئے بالوں کا گچھا اِدھر اُدھر نہ پھینکیں بلکہ اسے کچرے کے ڈبے میں یا ایسی کسی جگہ ڈال دیں جہاں چوہے اکثر حملہ آور ہوتے رہتے ہوں۔ چوہے اپنی عادت کے مطابق ان بالوں کو بھی کھالیں گے جو ان کے پیٹ میں پہنچ کر انہیں ہلاک کردیں گے۔

فینائل کی گولیاں:
یہ گھریلو نسخہ آج بھی آزمودہ ہے جسے عام طور پر چوہوں کو کپڑوں اور کاغذوں وغیرہ سے دور رکھنے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر فینائل کی یہی گولیاں چوہے کے بل میں ڈال دی جائیں تو یہ اپنی بُو سے انہیں مار ڈالیں گی۔

امونیا:
فرش اور ٹائلوں کی صفائی کے علاوہ بلیچنگ کے طور پر بھی مائع امونیا کا استعمال عام ہوتا ہے لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ امونیا کی بدبو چوہوں کےلیے ہلاکت خیز بھی ہوتی ہے۔ پودینے کے تیل کی طرح اسے بھی روئی پر لگا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ چوہوں کے بل میں اس کی تیز بدبو انہیں چند منٹوں میں ہلاک کردے گی۔

سوکھا گوبر:
پرانے وقتوں میں گائے کے گوبر سے اپلے تھاپے جاتے تھے اور چولہے جلائے جاتے تھے لیکن یہی گوبر خشک کرلیا جائے اور اس کے ٹکڑے چوہوں کے گزرنے یا رہنے والے مقامات پر رکھ دیئے جائیں تو انہیں کھا کر نہ صرف چوہے ہلاک ہوجائیں گے بلکہ چھچھوندریں تک مرجائیں گی۔

اُلو کے پر:
یہ کوئی جادو ٹونا ہر گز نہیں بلکہ ایک نفسیاتی حربہ ہے کیونکہ اُلو اُن پرندوں میں شامل ہے جو رات کے وقت چوہوں کا شکار کرتا ہے اور اسی وجہ سے چوہوں میں قدرتی طور پر اُلو سے خوف موجود ہوتا ہے۔

یعنی اگر کہیں سے اُلو کے پر مل جائیں اور انہیں چوہے کے بل میں یا ایسی جگہ رکھ دیا جائے جہاں سے چوہوں کا گزر ہوتا ہو، تو صرف ان پروں کی شکل اور ان میں بسی ہوئی اُلو کی بدبو سے وہ خوفزدہ ہو کر بھاگ جائیں گے اور وہاں آنا ہی چھوڑ دیں گے۔

تیزپات/ کڑھی پتّا: یہ چوہوں کی مرغوب لیکن ہلاکت خیز غذا ہیں۔ تیزپات یا کڑھی پتّا، جو کچھ بھی گھر میں موجود ہو اسے چوہوں کے بل پر یا ان کے گزرنے کی جگہ رکھ دیجئے۔ چوہے ان پر ٹوٹ پڑیں گے لیکن یہی پتے ان کے گلے میں پھنس کر انہیں ہلاک کردیں گے۔
پیاز:
یہ بھی چوہوں کی پسندیدہ غذا ہے جس کی بُو پاتے ہی چوہے اس کی طرف لپکتے ہیں۔ پیاز کے لچھے کاٹ کر انہیں چوہوں کے بل کے قریب رکھ دیجئے تاکہ ان کی بو پھیلے۔ پیاز کی بُو سونگھ کر چوہے اس پر آئیں گے اور اسے کھا لیں گے۔ اگرچہ پیاز کھانے سے چوہے فوری طور پر تو نہیں مریں گے لیکن وہ تیزی سے کمزور پڑ کر خودبخود ایک سے دو دن میں ضرور مرجائیں گے۔
پیاز استعمال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ چوہے مارنے میں یہ ایک ایسی حیرت انگیز قدرتی دوا ہے جس کا توڑ چوہے آج تک نہیں کرسکے ہیں یعنی ان میں پیاز کے زہر کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا نہیں ہوسکی ہے۔