خبرنامہ

چینی شخص کا شیشے کی پیالیوں پر موسیقی کامظاہرہ

چینی شخص کا

چینی شخص کا شیشے کی پیالیوں پر موسیقی کامظاہرہ

لاہور(ملت آن لائن) یوں تو آپ نے کئی ماہر میوزیشنز کو پیانو، گٹار، ڈرم وغیرہ جیسے دیگر موسیقی کے آلات پر مدھر دُھنیں بجاتے دیکھا اور سُنا بھی ہوگا لیکن تصویر میں نظر آنیوالے اس چینی شخص کی مہارت کے کیا ہی کہنے کہ جس نے شیشے کی پیالیوں کو موسیقی کے آلات جیسا بنایا اور میوزک کی شاندار پرفارمنس دے کر دیکھنے والوں کو تعریف کرنے پر مجبور کر دیا۔چینی شخص نے پیالیوں کو چاپ سٹک سے اس انداز میں چھوا کہ اس سے موسیقی کی مدھر دھنیں نکلنے لگیں چین سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنی مہارت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے شیشے کی پیالیوں کی سطح پر چاپ سٹکس سے کچھ اس طرح حرکت دی کہ موسیقی کی مدھر دُھنیں ترتیب دے ڈالیں۔ یوں منفرد انداز میں میوزک پرفارمنس دیتے چینی شخص کی ویڈیوسوشل میڈیا پر مقبول ہو چکی ہے جسے اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں ۔

…………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والا دانتوں سے محروم

آئرلینڈ:(ملت آن لائن) روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والے آئرلینڈ کے باشندے کے دانت مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں اور اب وہ صرف نرم غذا پر گزارا کررہے ہیں۔ آئرلینڈ کے 32 سالہ مائیکل شرائیڈن سافٹ ڈرنک کے اتنے رسیا ہیں کہ وہ روزانہ 6 لیٹر تک سافٹ ڈرنک پیتے رہے جس کے بعد دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے اور انہیں منہ میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اب وہ نرم اور پتلی غذا کھارہے ہیں۔ تاہم اب ایک ماہر ڈینٹسٹ نے ان کے نئے دانت لگا دیئے ہیں۔ شرائیڈن روزانہ کئی بوتلیں سافٹ ڈرنک پیتے رہے اور دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے۔ اس کے علاوہ انہیں دانتوں کی شدید تکلیف بھی لاحق ہوئی جس کے بعد درد کے ہاتھوں وہ پوری رات جاگتے بھی رہے ہیں۔ شرائیڈن نے بتایا کہ میں اپنے دانتوں سے پریشان تھا اور انہیں دوسروں سے چھپانے پر مجبور تھا، ساتھ ہی مجھے بولنے میں بھی شدید دقت ہورہی تھی۔ شرائیڈن کے مطابق وہ صبح بیدار ہوکر سب سے پہلے سافٹ ڈرنک پیتے تھے اور رفتہ رفتہ وہ اسے پانی کی جگہ استعمال کرنے لگے۔ ایک وقت آیا کہ سافٹ ڈرنک نہ پینے سے ان کا بدن ٹوٹتا اور جسم پر کپکپی طاری ہوجاتی تھی۔ اس کے علاوہ صبح اٹھتے ہی وہ فریج کی طرف جاتے اور میٹھی کولڈ ڈرنک پیتے رہے۔ ان کے مطابق انہیں شراب کی طرح سے اس کی لت لگ گئی تھی۔ تاہم اب ان کے دندان ساز ڈاکٹر ڈیوڈ مورناگن نے ان کے دانتوں کا تفصیلی معائنہ اور علاج کیا جس پر 60 لاکھ روپے سے زیادہ رقم خرچ ہوئی ہے۔ ان کے تمام 27 دانت نکال دیئے گئے اور ان کی جگہ ایک اعلیٰ معیار کی بتیسی لگائی گئی ہے۔ شرائیڈن اب سافٹ ڈرنک سے گریز کرتے ہیں لیکن ان کی کہانی ہر ایک کےلیے ایک سبق ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہے کہ دانتوں جیسی سخت ترین جسمانی شے بھی سافٹ ڈرنک میں گھل کر ختم ہوجاتی ہے۔