خبرنامہ

چین میں ہزاروں فٹ بلندی پر شیشے سے بنے پل کا افتتاح

چین میں ہزاروں

چین میں ہزاروں فٹ بلندی پر شیشے سے بنے پل کا افتتاح

لاہور (ملت آن لائن) چینی صوبے ہیبی کے قریب واقع اونچے پہاڑوں کی بلندی پر دنیا کا سب سے بڑا شیشے کا پل تعمیر کر کے عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے جو ہرگز کمزور دل افراد کے لیے نہیں ہے۔ یہ پل بلند ترین پہاڑی سلسلے کے درمیان بنایا گیا ہے جو 488 میٹر لمبا اور 4 میٹر چوڑا ہے۔ صرف یہی نہیں وادی میں کلف کی مدد سے لٹکا یہ پُل2018 میٹر اونچائی پر بنایا گیا ہے ۔اس پل کے اوپر چلتے ہوئے آ پ کے قدموں تلے ٹائیٹینم ایلوئے نامی مضبوط ترین شیشہ ہوتا ہے جو اتنا شفاف ہے کہ ہزارو ں فٹ نیچے کا منظر صاف دکھائی دیتا ہے۔ہیبی کے قریب تعمیر کیا گیا یہ پل 488 میٹر لمبا اور 4 میٹر چوڑا ہے ، 2018 میٹرز کی بلندی پر تعمیر کیا گیا ہے کئی ٹن تک کا وزن یہ پل برداشت کر سکتا ہے جس پر بیک وقت ہزاروں افراد چہل قدمی کرکے اس ایڈونچر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ گزشتہ روز پُل کو عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے جہاں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد آچکے ہیں۔

………………

…اس خبر کو بھی پڑھیے….

چین نے ایسا مسافر طیارہ بنا لیا کہ پوری دنیا ہکا بکا رہ گئی

بیجنگ(ملت آن لائن) چین نے اپنے سمندروں کی نگرانی کے لیے پانی پر اترنے اور وہیں سے ٹیک آف کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا طیارہ بنالیا جسے اے جی 600 کا نام دیا گیا ہے۔چارٹر بوپروپ انجن والے اس جہاز نے چین کے جنوبی صوبے میں واقع زوو ہائی ایئرپورٹ سے اپنی پہلی آزمائشی اڑان بھری، اس میں 50 سے زائد افراد سوار ہوسکتے ہیں اور وہ 12 گھنٹے تک محو پرواز رہ سکتا ہے۔ اسے آگ بجھانے والے فوجی عملے کے لیے بنایا گیا ہے لیکن اس جہاز کو دیگر عسکری سواریوں کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

اے جی 600 کا کوڈ نیم ’کونلونگ‘ رکھا گیا ہے جوچین کے دور دراز جنوبی علاقے تک جاسکتا ہے، سرکاری نیوز ایجنسی زنہوا کے مطابق اسے ’ سمندر، جزائر اور وہاں کے پانی میں موجود مرجانی چٹانوں کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ہے۔‘کونلونگ طیارے کے بازوئوں (ونگز) کا گھیر 127 فٹ یا قریبا 39 میٹر ہے، یہ جہاز 53.5 ٹن تک وزن اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، پورے چین سے اس طیارے کے 17 آرڈرز موصول ہوچکے ہیں۔ چین نے اس جہاز کو سائوتھ چائنا سی کی متنازع آبی حدود کی نگرانی کے لیے تیار کیا ہے، چین سائوتھ چائنا سی پر اپنا حقِ ملکیت جتاتا ہے جس پر اس کے کئی پڑوسی ممالک کو تحفظات ہیں۔