خبرنامہ

چین کی مشہور شخصیات ایپ کے ذریعے اپنا وقت فروخت کرنے لگیں

چین کی مشہور شخصیات ایپ کے ذریعے اپنا وقت فروخت کرنے لگیں
بیجنگ:(ملت آن لائن) چین کے مشہور فنکار، اداکار اور دیگر مشہور شخصیات ایک ایپ کے ذریعے اپنا وقت دوسروں کو فروخت کررہے ہیں جس کے ذریعے ان کے مداح ان سے ملاقات کرسکتے ہیں۔
اس ایپ کا نام میاؤاے یعنی ’سیکنڈز‘ رکھا گیا ہے جس کے ذریعے اہم شخصیات اپنا وقت فروخت کرسکتی ہیں اور یہ وقت سیکنڈوں میں بیچا جاتا ہے۔ مرکزی کمپنی بڑے پیمانے پر معروف شخصیات سے وقت خریدتی ہیں جن میں فلمی ستارے بھی شامل ہیں۔ پھر اس وقت کے ٹکڑے کرکے انہیں آگے فروخت کیا جاتا ہے تاکہ پرستار اپنے ممتاز شخصیات سے مل سکیں اور اس پر کمپنی تین فیصد رقم بطور فیس لیتی ہے۔ رقم کا لین دین چینی آن لائن پے منٹ پلیٹ فارم نیٹ ایز کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ایپ کے مطابق اب تک 30 لاکھ سیکنڈز فروخت کیے جاچکے ہیں اور ہر ماہ اوسطاً ساڑھے چار سے چھ کروڑ ڈالر کا وقت فروخت کیا جاتا ہے۔مثلاً اگر آپ اپنی پسندیدہ شخصیت سے ایک سیکنڈ مانگتے ہیں تو وہ ایک لائن کا ٹیکسٹ ہوسکتا ہے۔ اسی طرح فون یا ویڈیو کال کے لیے 600 سیکنڈز خریدنا ہوں گے جبکہ ملاقات کے لیے 7200 سیکنڈز خریدنا لازمی ہوتے ہیں۔
ایپ پر اس وقت 500 سے زائد اداکار، فلمی ستارے، ماڈل، اینکر، موسیقار، کھلاڑی اور لیگ آف لیجنڈز کی خواتین کھلاڑی شامل ہیں جو اپنے مداحوں کے ساتھ کھیلتی بھی ہیں۔ اس کے علاوہ اولمپک اسپیڈ اسکیٹر نے اسکیٹنگ سکھانے کی پیشکش بھی کی ہے۔ تاجروں اور کاروباری شخصیات نے اپنے مفید مشورے دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ ایک گلوکار زینگ یوآن نے اپنی آواز میں گانے کو رنگ ٹونز اور الارم کے طور پر سیٹ کرنے کی پیشکش کی ہے جس سے لوگ بہت خوش ہیں۔
صارفین اس ایپ کے ذریعے کسی اسٹاک ایکسچینج کے حصص کی طرح کاروبار کرسکتے ہیں۔ اس رحجان سے کئی قانونی مسائل نے بھی جنم لیا ہے اور حکومتی اجازت کے باوجود اس ایپ میں مالیاتی خطرات اپنی جگہ موجود ہیں۔
کاروباری معاملات کے وکیل لوئی ژنیوئی کہتے ہیں کہ وقت کوئی بیچنے کی چیز نہیں اور اسے فروخت کرکے ایپ ان تمام قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے لیکن اس تنقید کے باوجود بھی لوگوں کی اکثریت نے اس ایپ کو پسند کیا ہے اور اس کے مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔