خبرنامہ

ڈرون حملہ: سینئر رہنما ابو افغان المصری ہلاک

واشنگٹن /دمشق (ملت + آئی این پی) امریکا نے شام میں کیے جانے والے ڈرون حملے میں القاعدہ کے سینئر رہنما ابو افغان المصری کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے شمالی شام میں ایک ڈرون حملے میں القاعدہ رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ترجمان پینٹاگان کا کہنا ہے کہ 18 نومبر کو سرمادا کے علاقے میں ابو افغان المصری کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ابو افغان المصری کے امریکی اور اتحادی افواج پر حملوں میں ملوث دہشت گرد تنظیموں سے روابط تھے۔ مصر سے تعلق رکھنے والے ابو افغان کا شمار القاعدہ کے اہم رہنماؤ ں میں ہوتا تھا۔ترجمان پیٹر کک کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کچھ عرصے سے ہماری نظر میں تھا۔ المصری کا افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج پر حملے کرنے والے عسکریت پسندوں سے براہ راست تعلق تھا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ المصری نے بعد ازاں شامی عسکریت پسندوں میں شامل ہوگیا اور اس نے مغرب میں حملوں کی منصوبہ بندی بھی کی۔دریں اثنا شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ جنگ کے شکار شہر حلب کے قریب روس کی حمایت یافتہ شامی فورسز اور ان کی شیعہ حزب اللہ اتحادی نے باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں پیش قدمی کی ہے۔سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا تھا کہ یہاں پر لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر مسلسل آٹھ دنوں سے بمباری کر رہے ہیں۔ ایک ترجمان نے یہاں دو ہفتوں میں 27 شہریوں کی ہلاکت کا بتاتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔آبزرویٹری نے اب تک ہونے والی شہری ہلاکتوں کی تعداد 143 بتائی ہے جس میں 19 بچے بھی شامل ہیں۔