خبرنامہ

کابل میں ملٹری ہسپتال پر مسلح حملہ افراد کا دھاوا،2افرادہلاک، 13 زخمی

کابل (ملت + آئی این پی) افغان دارالحکومت کابل میں سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر مسلح حملہ افراد نے دھاوا بول دیا،حملے میں2افراد ہلاک 13زخمی ہو گے ،افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے انسانیت کو للکارا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بتایا ہے کہ دارالحکومت کابل میں سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر مسلح حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا ہے۔مریضوں کے لیے 400 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب ہے۔ان کا کہنا تھا یہ واضح نہیں کہ اس حملے میں کتنے لوگ زخمی یا ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک حملہ آور کو ڈاکٹر کا کوٹ پہننے دیکھا تھا، اور اس شخص نے کوٹ کے نیچے سیرائفل نکالی اور فائرنگ کر کے دو لوگوں کو ہلاک کر دیا۔مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 13 افراد زخمی ہو ے ہیں ۔افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے انسانیت کو للکارا ہے۔انھوں نے کہا کہ مشکل وقت میں افغان عوام کے ساتھ ہیں، عوام حوصلے سے کام لے۔ اس حملے نے انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام مذاہب میں ہسپتال کو حملوں سے محفوظ مقام قرار دیا گیا ہے اور اس پر حملہ کرنا پورے افغانستان پر حملہ کرنا ہے۔ سکیورٹی اہلکار کے مطابق خودکار ہتھیاروں سے لیس 3-5 حملہ آور ہسپتال میں داخل ہوئے اور انھوں نے تیسری اور چوتھی منزل پر مقام سنبطال لیا تھا۔تقریبا ایک ہفتے قبل کابل میں بھی دو خودکش دھماکوں میں 16 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس سے قبل جنوری کے مہنے میں کابل میں افغان پارلیمان کے قریب دہرے دھماکوں میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔