خبرنامہ

یمن میں 45فیصد طبی مراکز خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او

جینوا ۔ 08 نومبر (ملت + اے پی پی) عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او )نے انکشاف کیا ہے کہ یمن میں جاری لڑائی کے سبب نصف سے زائد طبی مراکز مکمل طور پر بند ہو گئے ہیں یا پھر جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سروے میں کہا گیا ہے کہ یمن کے 16 صوبوں میں تین ہزار 507 طبی مراکز مکمل طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو کہ مجموعی طبی مراکز کے محض 45 فیصد ہیں۔یمن کے 276 اضلاع میں کیے گئے سروے کے مطابق 42 فیصد طبی مراکز میں صرف دو دو ڈاکٹر ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ صحت عامہ کی خدمات نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو زندگی بچانے کی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ صحت عامہ کی خدمات میں شدید کمی کی وجہ سے زچہ اور بچہ کو ابتدائی طبی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔عالمی ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ بیماریوں کی روک تھام کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہیضہ، خسرہ، ملیریا اور دوسرے وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔