خبرنامہ بلوچستان

اردو کو دفتری زبان بنا کر قوم کویکجا اور ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے: ہاشمی

کوئٹہ (ملت + آئی این پی ) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا کہ جن قوموں نے قومی زبان کو اہمیت دی قومی زبان کو دفتری وسرکاری زبان بنایا ا ن کے قوم متحد ،ترقی یافتہ اور یکجا ہے اردو کو سرکاری قومی دفتری زبان بنا کر قوم کو متحد ویکجا اور ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے بلوچستان نے اس حوالے سے پہل توکر دیا ہے مگر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اسٹیبلشمنٹ اس حوالے سے رکاوٹیں نہ ڈالیں بلکہ متعلقہ ذمہ داران سے تعاون کریں اردو کو دفاتر ،تعلیمی اداروں سے نکال کر قوم کو تفریق گروپوں میں تقسیم کر دیا گیاہے ۔مرکزی حکومت ،عدلیہ اور میڈیا قومی زبان اردو کو قومی زبان ہی کی طرح اہمیت دیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر میں قومی زبان تحریک بلوچستان کے صدر قیوم کاکڑ سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کہی قیوم کاکڑ نے قومی زبان اردو کودفتری وسرکاری زبان کے حوالے بلوچستان حکومت کے اب تک کے اقدامات سے مولانا عبدالحق ہاشمی کو آگاہ کیا جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے اب تک کے حکومتی،عدالتی اقدامات کو سراہااور اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ قومی زبان اردو کو سرکاری تعلیمی زبان بنانے کے حوالے سے بعض آفیسرزومحکمے اور اسٹیبلشمنٹ رکاوٹیں ڈال رہی ہیں جو صحیح نہیں ۔اردو کو قومی سرکاری دفتری اور رابطے کی زبان بنانے سے پوری قوم کو فائدہ ہوگا ہم کیوں غلاموں کی زندگی گزارنے کیلئے دوسری قوموں کی نقل کرتے ہوئے ان کی زبان پر فخر محسوس کرتے ہیں دوسرے قوموں کی زبان کو قومی یادفتری ورابطے کی زبان بنانا غلامی کی طرف پیش قدمی ہے جس سے بحرصورت بچنا انفرادی واجتماعی طور پر فائدہ مند ہے جماعت اسلامی نے قومی زبان اردو کو ددفتری وسرکاری زبان بنانے میں عدلیہ وکچھ آفیسرزکا شکرگزارہیں ۔