خبرنامہ بلوچستان

بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بنیادی عوامی ضرورتوں پر توجہ دینا ہوگی

کوئٹہ (ملت + آئی این پی) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ خطے میں بدلتی ہوئی معاشی وسیاسی صورتحال اور نئی پیش رفت سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے اور نئے دستیاب مواقعوں سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بنیادی عوامی ضرورتوں پر توجہ دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پل پل بدلتی دنیا کے تناظر میں اپنی قومی ترجیحات کا تعین کرکے ہی ہم کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ترقی کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا کی قیادت میں ایک وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر گورنر نے کہا کہ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ پالیسیوں کو تشکیل دینے اور اچھی طرز حکمرانی قائم کرنے کے مقاصد کے حصول کیلئے اداروں کو مزید مستحکم کرنے اور سرکاری آفیسران کے استعداد کار میں اضافہ کرنا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسان ترقی اور ارتقاء کی کئی منازل طے کرکے نئی سائنسی ایجادات کے دور میں داخل ہوا ہے اس میں دنیا کی معاشی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے مواصلات کے انفراسٹرکچر کی بنیاد مضبوط بنانا،معاشی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور توانائی کے ذرائع کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانا ہوگا۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کا رقبہ وسیع اور آبادی بکھری ہوئی ہے۔بلوچستان کو معاشی اعتبار سے ملک کے دیگر صوبوں کے برابرلا نے کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل و معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے ان وسائل و معدنیات کو جدید سائنسی تقاضوں کے مطابق بروئے کار لانے کیلئے ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی یافتہ ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ میں معیشت کے تمام شعبوں کو مضبوط اور مستحکم بنانے کیلئے صوبہ بھر کے بینکنگ نظام کا استحکام بہت ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر زو دیا کہ صوبے میں بینکنگ سسٹم کے معیاری نظام رائج کرنے اور آسان قسطوں پر قرضے دینے سے نہ صرف کاروباری طبقہ مستحکم ہوگا بلکہ صوبے میں صنعت و تجارت کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوگی۔سردست ہمیں معاشی ترقی و خوشحالی کے حصول کیلئے تجارتی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کرنے،ایکسپورٹ بڑھانے اور سرمایہ کاری لانے کیلئے حکمت اور دانائی سے کام کرنا ہوگا۔آخر میں گورنر بلوچستان اور گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان یادگاری شیلڈ کا تبادلہ بھی ہوا۔