خبرنامہ بلوچستان

جمہوریت میں فکری آزادی ضروری ہے: محمدخان شیرانی

جمہوریت میں فکری آزادی ضروری ہے: محمدخان شیرانی

کوئٹہ: (ملت آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنماء ،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمدخان شیرانی نے کہاہے کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم جمہوریت کی اصل تعریف ہی نہیں پہنچان سکے ہیں ،جمہوریت میں فکری آزادی ضروری ہے نظام جمہوریت میں لوگوں کو مذہب پرست اور ہوا پرست ہونے کااختیار ہواکرتاہے 15ویں صدی میں مغرب مذہبی طبقے سے بے زار ہو کر اس سے سیاست سے بے دخل کرنے کی کوششوں میں جڑ گیا ہے،علماء کرام اور دینی مدارس کے طلباء کوامریکہ اور طاغوتی قوتوں کی اسلام اورامت مسلمہ کے خلاف جاری سازشوں کو بے نقاب کرکے ان کامقابلہ کرنے کیلئے لوگوں کی رہنمائی کرناہوگی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز مشرقی بائی پاس نورانی اسٹریٹ گلی نمبر14میں مدرسہ مدینہ القرآن میں امتحانی نتائج کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر مولاناحافظ حمداللہ ،مولوی خدائے دوست ،مولانامحمدعالم اور حاجی صادق نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جلسے کی صدارت مدرسہ کے مہتمم مولانا حضرت بلال نے کی ۔مولانامحمدخان شیرانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام اور طلباء پر زور دیاکہ وہ امت مسلمہ اور ملک وقوم کو درپیش مشکلات کے متعلق لوگوں کی رہنمائی کیلئے کردار ادا کرے اور امریکہ اورمغربی ممالک کی جانب سے اسلام اورامت مسلمہ کے خلاف جاری سازشوں کو بے نقاب کرے، 15صدی سے ہی مغرب مذہبی طبقے سے بے زار ہوکر اس کی سیاست سے بے دخلی کیلئے کوشاں ہے ،انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ لوگ جمہوریت کی اصل تعریف کو ہی نہیں پہنچان سکے ہیں یہ چار چیزوں کانام ہے اس میں فکر کی آزادی ضروری ہوتی ہے لوگ مذہب پرست بنے یا ہوا پرست بنے جمہوریت میں لوگوں کو اس کا اختیار ہواکرتاہے انہوں نے کہاکہ امریکہ اور اس کے حواری ممالک دنیا میں جنگ وجدل اور خون خرابہ چاہتے ہیں جب تک دنیا اور خاص کر اسلامی ممالک میں کشت وخون اور قتل وقتال جاری رہے گا اس وقت تک امریکہ اور مغربی ممالک خود کو محفوظ تصور کرتے رہیں گے بلکہ ان کی معیشت کو بھی اسلحہ اور دیگر کے فروغ سے سہارا ملتا رہے گا ،انہوں نے کہاکہ اس وقت مسلمان عالمی سازشوں کاادراک کئے بغیر ایک دوسرے کے خلاف برسر پیکار ہے جس کے نتائج بربادی کی صورت میں ہمیں نظر آرہے ہیں امریکہ اور طاغوتی قوتوں کی کوشش ہے کہ وہ امت مسلمہ کی رہنمائی کرنے والے علماء کرام ،طلباء اور مدارس کو بدنام کرے اسی لئے ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر دہشت گردی کے ہرواقعہ کو اسلام اور مسلمانوں سے جوڑا جاسکے اور یہ تاثر دیاجاسکے کہ اس کے پیچھے مسلمان مذہبی طبقہ ہے ہمیں ان کوششوں کا ادراک کرتے ہوئے امت مسلمہ کی بہتر رہنمائی کرناہوگی ۔اس سلسلے میں علماء کرام طلباء اور دین دار طبقے پر باری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ سے دشمن قوتیں مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولاناحافظ حمداللہ نے کہاکہ اس وقت پاکستان سمیت اسلامی دنیا کے اکثر ممالک مشکلات اور مسائل کاشکارہے بلکہ وہاں نہ رکنے والا کشت وخون کاسلسلہ جاری ہے ان حالات میں مولانامحمد خان شیرانی جیسی شخصیت اہل بلوچستان ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے ایک نعمت عظمیٰ کی حیثیت رکھتاہے ،ہمیں ان سے رہنمائی حاصل کرکے ان کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہئے ۔