خبرنامہ بلوچستان

دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری دنیا پاکستان کو سراہتی ہے؛راحیلہ حمید

دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری دنیا پاکستان کو سراہتی ہے؛ راحیلہ حمید خان
کو ئٹہ:(ملت آن لائن) بلوچستان کے اراکین اسمبلی جامعات کے سربراہان وفیکلٹی ممبران ،طالب علموں ،صحافیوں اوردانشوروں نے امن بذریعہ تعلیم کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے رواداری ،برداشت اورپائیدارامن کیلئے مشترکہ اقدامات کوجاری رکھنے کی خواہش کااظہارکیاہے اورضمن میں پارلیمنٹرین فورم ،بلوچستان کی مختلف جامعات اورغیرسرکاری تنظیم برگدکی کاوشوں کوسراہتے ہوئے بلوچستان میں تعلیمی شعورکے ذریعے امن کے قیام کی کوششو ں پر اطمینان وخوشی کااظہار کیا ہے۔جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے سبزہ زار پر منعقدہ تعریفی اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہاکہ موجودہ ملکی صورتحال سے نبردآزماہونے کیلئے امن کاراستہ تعلیم وشعور کے ذریعے اختیارکرناہوگاپاکستان نوجوانوں کاملک ہے اورنوجوان پائیدار ترقی کیلئے امن کاراستہ چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے فیصلہ کن کردارکااعتراف کررہی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 75 ہزار سے زائد لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ،سرزمین پاکستان پرآج پھر دشمن کی نگاہ ہے لیکن پاکستان محفوظ ہاتھو ں میں ہے اورنوجوانوں کی مدد سے دشمن کے تمام عزائم ناکام بنائیں گے ہمارے پاس ذہن اورقلم سب سے بڑا ہتھیارہے اسکو استعمال کرتے ہوئے نوجوان ملک کے مستقبل کو تابناک بناسکتے ہیں ۔اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے میزبان تنظیم اورجامعات کے سربراہان وطالب علموں کوکامیاب پروگرامز کے انعقاد پرمبارکباد دی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرتعلیم زبیدہ جلال نے کہاکہ امن بذریعہ تعلیم کے تصور کے تحت ہمیں ان تمام لوگوں تک پہنچنا ہے جوصوبے کے دورافتادہ علاقوں میں مختلف ثقافتوں کامجموعہ ہیں بلوچستان کے نوجوانوں کومثبت راستوں کے تعین میں رہنمائی فراہم کرکے پائیدار قیام امن کویقینی بنایا جاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ 2030 تک پائیدار ترقی کے ویژن کوپانے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ بلوچستان میں تدریسی نصاب کو اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ کرکے جدید تقاضو ں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر ڈاکٹرمعصوم یاسین زئی نے کہاکہ بلوچستان کے درجنوں جامعات میں زیرتعلیم ہزاروں طالب علم مستقبل کی روشنی ہیں اوراوربلوچستان کاروشن مستقبل ان نوجوانوں سے وابستہ ہے تعلیمی نتائج کے مثبت پہلوؤں کومعاشرے میں اجاگر کرکے دنیا کوامن کا پیغام دیں گے ۔معاشرے میں بڑھتی ہوئی انہتاپسندی اورتشدد کے خاتمے کیلئے اساتذہ تعلیمی فاصلوں کوکم کرکے طالب علموں کی ذہن سازی امن سے منسوب کریں ہمیں جامعات کاکردارمعاشرے کیلئے اس قدر مثالی بناناہوگاکہ معاشرتی روئیے جامعات کیلئے حوصلہ افزائی کاباعث بنیں ۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہاکہ ایسے پروگرامز کے ذریعے مختلف جامعات کے طالب علموں کے باہمی روابطہ سے امن بذریعہ تعلیم کے اہداف کاحصول ممکن ہوگا ہم نے بلوچستان کے نوجوانوں کوغلط راستوں سے روک کرجامعات کاراستہ دکھایاآج جامعات طالب علموں سے بھری ہوئی ہیں اورنوجوان طبقہ تعلیم کی جانب راغب ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر رخسانہ جبین نے کہاہے کہ طالب علموں کوڈگری کے ساتھ ساتھ انصاف اورترقی کی مواقعوں کی فراہمی کوبھی یقینی بناکر طالب علموں کے مثبت راستوں کاتعین کرناہوگا۔تربیت کایہ عمل پرائمری اورسیکنڈری سے شروع کرناہوگاتاکہ مستقبل کے معمار اپنی ذمہ داریوں کوسمجھ سکیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرفاروق بازئی نے تجویز دی کہ بلوچستان میں پروانشل ایجوکیشن کونسل قائم کرکے کالجز اوراسکو لز میں اصلاحات کاعمل متعارف کردیاجائے ۔ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ممبر آپریشن ،اینڈ پلاننگ ڈاکٹر غلام رضا بھٹی نے کہاکہ آغاز حقوق بلوچستان پیکیج سمیت دیگرپروگرامز کے ذریعے بلوچستان کے طالب علموں کواعلیٰ تعلیمی مواقعوں کی فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہیں ۔تقریب میں پارلیمنٹ ہاؤس کے ڈائریکٹر قانون سازی ڈاکٹر کاشف،برگد کی جوجوائنٹ ڈائریکٹرسلمہ بٹ ،رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑ ی بھی موجودتھیں ۔پروگرام کے آخر میں تین روزہ سرگرمیوں میں حصہ لینے والے افراد میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے گئے ۔