خبرنامہ بلوچستان

سانحہ شاہ نورانی: شہداء کی تعداد 54 ہو گئی

حب: (ملت+اے پی پی) درگاہ شاہ نورانی میں دہشتگردوں کا نہتے زائرین پر بزدلانہ وار درجنوں زندگیوں کے چراغ گل کر گیا۔ جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق کراچی سے تھا۔ سانحے کے باعث گھر گھر صف ماتم بچھ گئی ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔ درگارہ شاہ نورانی سے سول اسپتال کراچی میں 36 لاشیں لائی گئیں جن میں سے چوبیس ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔ 12 لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔ سکیورٹی اور تفتیشی اداروں نے درگاہ شاہ نورانی سے شواہد جمع کر لئے ہیں۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے درگاہ کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات جاری ہیں، فی الحال یہ نہیں کہا جا سکتا کہ منصوبہ بندی کب اور کہاں کی گئی۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے، تفتیش کے بعد ہی دھماکے کی نوعیت کا پتہ چلے گا۔ درگاہ کی مکمل صفائی کر کے اسے انتظامیہ سے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ درگاہ میں زائرین کی آمد بھی شروع ہو گئی ہے۔ کراچی میں زیرعلاج ایک عینی شاہد کی دھماکے میں آنکھ ضائع ہو گئی ہے۔ آج دن بھر درگاہ شاہ نورانی کی ہیلی کاپٹروں سے نگرانی بھی کی جاتی رہی ہے۔ سانحہ شاہ نورانی میں جاں بحق افراد کی تعداد 54 ہو گئی ہے۔ 100 سے زائد زخمیوں کا کراچی اور حب کے اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔ اب سے کچھ دیر قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی کراچی پہنچے اور سول ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ آرمی چیف کے علاوہ، وزیر اعلیٰ سندھ، کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے بھی سول ہسپتال کراچی آ کر زخمیوں کی عیادت کی۔