خبرنامہ بلوچستان

سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس

کوئٹہ (ملت + آئی این پی) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منگل کو دو روز ہ وقفے کے بعد سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن عارفہ صدیق نے نکتہ اعتراض پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلعہ سیف اللہ میں ڈاکٹروں کی غیر حاضری پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی اس اہم مسئلے پر اس ایوان میں بات ہوتی رہی ہے ابھی گزشتہ روز دو بچے ہسپتال لائے گئے جو اس بناء پر دم توڑ گئے کیونکہ وہاں کوئی ڈاکٹر ہی موجود نہیں تھا پشتونخوا میپ کی رکن نے اس پراحتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا اور اجلاس چھوڑ کر چلی گئیں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن و صوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے بھی کئی بار اسی فلور پر بات ہوتی رہی ہے مگر اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلعہ سیف اللہ میں ایک ڈاکٹر تک موجود نہیں ہوتا میں نے اس حوالے سے اسی فلور پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹروں کو حاضری کاپابند بنایا جائے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو پابند کیا جائے کہ وہ ڈاکٹروں کی حاضری لگائے اگر کوئی ڈاکٹر غیر حاضرپایا جائے تو سیکرٹری کو آگاہ کرکے اسے معطل کیا جائے یہ اہم نوعیت کا ایک عوامی مسئلہ ہے جس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہئے جو جو ڈاکٹر وہاں تعینات ہے اور وہ غیرحاضر تھا اسے فارغ کیا جائے یہ کیا تماشہ بنارکھا ہے کہ کوئی ڈیوٹی ہی نہیں دیتا ہم انہیں ایک لاکھ روپے زیادہ دیتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات مہیا کرے مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا اس حوالے سے فوری ایکشن لے کر غیرحاضر ڈاکٹروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ جمعیت العلماء اسلام کے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ یہ حکومت تعلیم اور صحت کا نعرہ لگاتی ہے اور اسے ترجیحات قرار دیتی ہے مگر دونوں شعبوں کی حالت ہمارے سامنے ہے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ ناصر دوتانی کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر نے میٹرک کے ایک امتحانی سینٹر پر اچانک چھاپہ مارا تو پتہ چلا کہ وہاں71ایسے امیدوار ہیں جن کے پاس جعلی دستاویزات ہیں جب ایک امتحانی مرکز کا یہ حال ہے تو پورے صوبے کا کیا حال ہوگا یہی حالت محکمہ صحت کی ہے شاہراہوں پر آئے روز ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں اور ہسپتالوں میں کوئی سہولیات دستیاب نہیں ہوتیں ۔ صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے محکمہ صحت اور ڈاکٹرو ں کی غیرحاضری سے متعلق عارفہ صدیق اور نواب ایاز خان جوگیزئی کے اٹھائے گئے نکات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس ایوان میں یہ وعدہ کرچکے ہیں کہ ہم کسی ڈاکٹر کی سفارش نہیں کریں گے مگر اس کے باوجود ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں ڈاکٹر موجود نہیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اگر ایک ڈاکٹر کو حاضر نہیں کرسکتا تو پھر اسے مستعفی ہوجانا چاہئے انہو ں نے سردار عبدالرحمان کھیتران کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 71امیدوار اگر امتحان میں دوسروں کی جگہ بیٹھتے ہیں تو پھر یہ امتحان نہیں ہوا ایک مذاق ہوگیا ہے جس کا میں نوٹس بھی لوں گا اور ذمہ داروں کو معطل بھی کروں گاہم نے ڈاکٹروں کی تنخواہیں اس شرط پر بڑھائیں کہ وہ جاکر اضلاع میں ڈیوٹیاں دیں گے ۔بعدازاں سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ عارفہ صدیق اورنواب ایاز خان جوگیزئی کا نکتہ اعتراض اہمیت کا حامل ہے انہو ں نے اس معاملے کو ایوان کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے حوالے کرنے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس حوالے سے تمام معاملات کو دیکھ کر رپورٹ دے گی ۔اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے جے یوآئی کی شاہدہ رؤف نے نئے چیف سیکرٹری شعیب میرکو اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اخبارات کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ چیف سیکرٹری کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے ایک سول سرونٹ کو کس کے کہنے پر گارڈآف آنر پیش کیا گیا ہے یقینایہ چیف سیکرٹری کی خواہش پر نہیں ہوا ۔نیشنل پارٹی کے رکن سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے پوائنٹ اف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہی ہے کہ حکومت بے حس بن گئی ہے میرے حلقے کی ترقیاتی سکیمات کے حوالے سے مسائل تاحال حل نہیں ہوئے سابق چیف سیکرٹری اور سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو میں نے اس سلسلے میں ایک لیٹر بھی لکھا کہ میرے حلقے کی منظورشدہ سکیمات کی نشاندہی اور فنڈز کا اجراء یقینی بنایا جائے جو فنڈ گزشتہ مالی سال میں سرنڈر کرایا گیا تھا وہ بھی تاحال ریلیز نہیں کیاجارہا پی اینڈ ڈی کے وزیر نے انہیں مسئلے کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی مگر تاحال مسئلہ حل نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کی سکیمات پر پی اینڈ ڈی میں کٹ کا نشان لگادیا جاتا ہے وہ آج آخری مرتبہ ایوان کو آگاہ کررہے ہیں 13تاریخ کی نشست سے پہلے پہلے اگر ان کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو پھر وہ بھوک ہڑتال شروع کریں گے اور اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے اس کے بعد وہ احتجاجاً بائیکاٹ کرکے چلے گئے ۔بعدازاں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئرزمرک خان اچکزئی ،لیاقت آغا اور میر مجیب الرحمان محمد حسنی انہیں منانے کے لئے گئے تاہم وہ ایوان میں نہیں آئے جس پر انجینئرزمرک نے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ میر خالد لانگو سے ان کی بات ہوگئی ہے وہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے چلے گئے ہیں تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ان کے مطالبات تسلیم کئے جائیں جس پر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ میر خالد کا الزام غلط ہے اس حوالے سے ہم تمام تفصیلات معلوم کرکے یہاں لاکر ایوان میں رکھ سکتے ہیں عدالتی فیصلے کے بعد کوئی شخص اپنے اختیار سے کسی کا فنڈ بند یا منتقل نہیں کرسکتا اس حوالے سے کابینہ کے اجلاس میں ایک کمیٹی بنادی گئی ہے مگر اس حوالے سے ایک مسئلہ یہ ہے کہ فنڈ سرنڈر کرانے کے لئے ایک مقررہ تاریخ ہوتی ہے جس سے پہلے اگر فنڈز سرنڈر ہوں تو انہیں دینے کے پابند ہیں مگر مقررہ تاریخ کے بعد سرنڈر کئے گئے فنڈز لیپس ہوجاتے ہیں ۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کی خاتون رکن یاسمین لہڑی نے کیڈٹ کالج مستونگ کے حوالے سے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیڈٹ کالج مستونگ کا پرنسپل جس کا تعلق دیگر صوبے سے ہے کی جانب سے ایک سازش کے تحت صوبے کے پسماندہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے زیر تعلیم سو سے زائد طلبہ فارغ کئے گئے ہیں اس لئے ایوان کی کارروائی روک کر اس اہم نوعیت کے عوامی مسئلے کو زیر بحث لایا جائے تحریک التواء کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ اجلاس میں بھی اس مسئلے کو ایوان کے سامنے لایا گیا تھا ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ چھٹی اور ساتویں کے بچوں کو اس بناء پر داخلے کے لئے نااہل کردینا کہ ان کا قد چھوٹا ہے یا وہ جسمانی کمزور ہیں کہاں کا انصاف ہے پرنسپل نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے ان بچوں کی جگہ پر دیگر اضلاع کے بچوں کو داخلہ دیا گیا ہے جو بہت بڑی سازش ہے متعلقہ پرنسپل کے خلاف کارروائی کی جائے کیڈٹ کالج مستونگ کے کوٹے پر عملدرآمد کیا جائے ۔ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہا کہ اس طرح تو نہیں چلے گا ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ اتنی اچھی حکومت ہے مسائل حل ہوگئے ہیں کوئی مسئلہ باقی نہیں رہا اور دوسری طرف اٹھ کر اپنی ہی حکومت کے حوالے سے کوئی کہتا ہے کہ ڈاکٹر ڈیوٹی نہیں دیتا کوئی کہتا ہے کہ کوٹے پر عملدرآمد نہیں ہوتا یہ عملدرآمد کس کا کام ہے وزراء نے عملدرآمد کرنا ہے حکومت نے یقینی بنانا ہے کہ عملدرآمد ہو پورا تعلیمی نظام فیل ہوچکا ہے ۔نیشنل پارٹی کی ڈاکٹر شمع اسحق نے تحریک التواء کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے بچوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اس پر بات کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے جس پر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی بتاچکے ہیں کہ کیڈٹ کالج مستونگ اور پشین کے حوالے سے شکایات آرہی ہیں جن کا جائزہ لینے اور اصل حقائق کا پتہ لگانے کے لئے ہم نے کمیٹی بنادی ہے بنیادی طور پر اس تحریک التواء کی موزونیت بنتی ہی نہیں اس لئے محرک اپنی تحریک پر زور نہ دیں وزیر تعلیم کی مثبت یقین دہانی پر یاسمین لہڑی نے تحریک واپس لے لی جس کے بعد سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ مسئلے پر وزیر تعلیم نے جو کمیٹی قائم کی ہے یاسمین لہڑی اور ڈاکٹر شمع اسحاق کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے کمیٹی تمام معاملے کا جائزہ لے کر اگلے 13تاریخ کو اپنی رپورٹ دے گی ۔اجلاس میں حاجی محمدخان لہڑی ،یاسمین لہڑی اور راحت بی بی کی مشترکہ قرار داد وزیراعلیٰ کے مشیر محمدخان لہڑی نے سندھ کے ساتھ آبی مسئلے سے متعلق قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد ڈویژن زرعی اعتبار سے ملک اور خصوصاً صوبے میں ایک الگ پہچان اور اہمیت رکھتا ہے اس علاقے میں زرعی شعبے سے وابستہ زمیندار چاول اور گندم سمیت دیگر اجناس کاشت کرتے ہیں اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اپنا موثر کردار ادا کررہے ہیں چونکہ نصیرآباد ڈویژن کے نہری نظام سے منسلک علاقے کی زرعی زمینیں جنہیں پٹ فیڈر ، کھیرتر کینال سمیت دیگر چھوٹی نہروں کے ذریعے سکھر بیران اور گڈو بیراج سے پانی فراہم کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں سندھ بلوچستان کے مابین آبی تقسیم کا ایک معاہدہ بھی ہوا تھا جس کے تحت سندھ نے بلوچستان کو ربیع سیزن کے لئے ہر صورت25سو کیوسک پانی کی فراہمی یقینی بنانی ہے لیکن اس کے باوجود سندھ کی جانب سے ارسا ریکارڈ 1999ء کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے تقریباً دو لاکھ ایکڑ اراضی پر زیر کاشت گندم کی فصل ختم اور زمینداروں کو اربوں روپے کے نقصان ہونے کاقوی اندیشہ ہے اور اس سے نصیرآباد ڈویژن کے زمینداروں میں سخت تشویش و مایوسی پائی جاتی ہے اس لئے یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ حکومت سندھ سے رجوع کرے کہ وہ معاہدے کے مطابق بلوچستان کوا س کے حصے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ زمینداروں میں پائی جانے والی تشویش و احساس محرومی کاخاتمہ ہو۔انہو ں نے کہا کہ اس معاملے کو سندھ کے ساتھ اٹھا کر فی الفور مسئلے کو حل کرایا جائے نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے کہا کہ بلوچستان میں70سے80فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے یہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا سلسلہ ترک کرے اور اس حوالے سے بلوچستان حکومت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے اس مسئلے پر پہلے بھی اس ایوان میں بحث ہوتی رہی ہے مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمارے حصے کا اتنا پانی بھی نہیں دیا جاتا جس سے ہم اپنی فصلیں سیراب کریں یہ سب کچھ ہمارے ساتھ سندھ کررہا ہے جس کا ہم نے ہمیشہ ہر فورم پر ساتھ دیا ہے کالا باغ ڈیم کی مخالفت ہم نے صرف اور صرف سندھ کی وجہ سے کی مگر اس کے بدلے میں سندھ ہمارے ساتھ نیکی کرنے کی بجائے زیادتی کررہا ہے اور ہمیں ہمارے حصے کا پانی بھی فراہم نہیں کررہا یہ مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے ۔ انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہا کہ ہم بار بار اس مسئلے پر بات کرتے ہیں مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلتا ہم نے آج تک اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی ہی نہیں بنایا اس سلسلے میں نہ صرف سندھ سے بات کی جائے بلکہ وفاق سے رابطہ کرنا چاہئے کہ سندھ ہمارے ساتھ یہ زیادتی کررہا ہے اسے پابند کیا جائے کہ وہ آبی معاہدے کی پابندی کرے ۔صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال قرار داد کی مشروط حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قرار داد کے متن میں ترمیم کرتے ہوئے جہاں لکھا ہے کہ حکومت سے سندھ سے رجوع کیا جائے اس کی جگہ یہ الفاظ شامل کئے جائیں کہ یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاق سے رجوع کرے کہ وہ معاہدے کے مطابق ارساکو پابند کرے کہ وہ بلوچستان کو اس کے حصے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔اراکین کے اظہار خیال کے بعد ایوان نے قرار داد کو مذکورہ ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔اجلاس میں صوبائی وزیر مال و ٹرانسپورٹ شیخ جعفرخان مندوخیل نے بلوچستان موٹر وہیکل کا ترمیمی مسودہ قانون پیش کیا جسے متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیاگیا ۔اجلاس میں جمعیت العلماء اسلام کے رکن حاجی عبدالمالک کاکڑ کو بلوچستان صوبائی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات کھیل و ثقافت سیاحت آثار قدیمہ عجائب گھر و لائبریریز کا رکن جبکہ مسلم لیگ(ن) کی انیتا عرفان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور مجلس قائمہ برائے تعلیم معیاری تعلیم صدارتی پروگرام سی ڈی ڈبلیو اے سائنس انفارمیشن ٹیکنالوجی کا رکن منتخب کیا گیا صوبائی اسمبلی نے صوبائی اسمبلی کے قواعد و انضباط کار میں توجہ دلاؤ نوٹس سے متعلق ایک نئے باب کے اضافہ اور ذیلی مجالس سے متعلق تحاریک کمیٹی کی سفارشات کے بموجب منظور کرلیں جنہیں چیئرمین مجلس قواعدوانضباط کار و استحقاقات انجینئرزمرک خان اچکزئی نے پیش کیا اور ایوان سے ان کی منظوری لی اجلاس میں قومی مالیاتی کمیشن کی دوسری ششماہی سالانہ مانیٹرنگ رپورٹ پر عملدرآمد جنوری تاجون2016بھی ایوان کی میز پر رکھی گئی جس کے بعد اجلاس جمعہ10مارچ تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔