خبرنامہ بلوچستان

شام وبرما سمیت دنیا بھر میں امت مسلمہ پرمظالم بے حس غافل وغلام مفادپرست مسلم حکمرانوں کی وجہ سے ہورہے ہیں

کوئٹہ (ملت آن لائن + آئی این پی) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ شام وبرما سمیت دنیا بھر میں امت مسلمہ پرمظالم بے حس غافل وغلام مفادپرست مسلم حکمرانوں کی وجہ سے ہورہے ہیں برما وشام میں مسلمان بچوں بہنوں اور نوجوانوں کو بے دردی سے قتل کیا جارہاہے نہ اقوام متحد ،نہ اوآئی سی اور نہ ہی مسلم ممالک کی میڈیا اس پر آوازبلند کر رہی ہے تو لمحہ فکریہ ہے ۔کرپٹ اشرافیہ نے ملکی سالمیت کو داؤ پر لگادیا ہے اور ملک کو غیرملکی ایجنسیوں کی کالونی میں بدل دیا ہے،دولت کے بل بوتے پر ایوانوں میں پہنچنے کے راستے بند کرنے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں اگر عوام کاعدالتی نظام ،اداروں اور الیکشن کمیشن پر سے اعتماد اٹھ گیا تو یہ اس ملک کی تباہی ہوگی پاکستان پر ایسٹ انڈیاکمپنی جیسے ایجنٹ مسلط ہو چکے ہیں جنہوں نے سیاست ، معیشت اور جمہوریت پر قبضہ کررکھا ہے اور قومی خزانہ لوٹ کر بیرون ملک بینکوں میں جمع کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمارے ایٹم بم اور ٹینکوں سے نہیں ڈرتے بلکہ وہ نوجوانوں کے چہروں پر داڑھی،ہاتھوں میں قرآن ، بہنوں اور بیٹیوں کے سر پر چادروں اور جہاد کے نعروں سے ڈرتے ہیں اور ہماری اس قابل فخر تہذیب کے خلاف تمام تر سازشوں کی ناکامی کے باوجود اپنی ان سازشوں سے باز نہیں آرہے ہیں، مسلمانوں کو آپس میں لڑا نے اورمسلک ،لسانیت اور علاقائی تعصبات سے ہماری قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں اورمسلم ممالک میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ظالم حکمران مسلط کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ان سازشوں کو بے نقاب کرنے اور اُمت مسلمہ کو متحد کرنے کے لئے میدان میں ہے ۔ ہماری جدوجہد ملک میں حقیقی شرعی نظام اور عملی جمہوریت کے لئے ہے۔ جماعت اسلامی کو حکومت ملی توہم چیف جسٹس کے ہاتھوں میں قرآن تھمائیں گے تاکہ انگریزی قوانین کی بجائے تمام فیصلے قرآن اور سنت پر ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ اشرفیہ کی لوٹ مار ، غلط طرز حکمرانی اور وسائل کے غلط استعمال سے غریب عوام کو تعلیم ،صحت اور روزگار کی سہولتیں نہیں مل رہیں،عام آدمی دو وقت کے کھانے سے محروم ہوچکا ہے ، ایسے نظام کے خلاف اعلان بغاوت نہ کرنا بے ایمانی ، منافقت اور جہالت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹس کو کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے اس لئے الیکشن اصلاحات اور انصاف پر مبنی فیصلوں کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ جب تک انتخابات میں اصلاحات نہیں ہوتیں اس وقت تک جمہوری تقاضے پورا نہیں ہوسکتے ۔انتخابی نظام کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر اشرافیہ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کرتی اور ایوانوں میں جا بیٹھتی ہے اور غریبوں کااسی طرح استحصال کرتی ہے ۔