خبرنامہ بلوچستان

طالبہ خودکشی کیس ،ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج جوڈیشل کمیشن کیلئے نامزد

کوئٹہ(آئی این پی )بلوچستان ہائی کورٹ نے گرلز کالج مسلم باغ کی طالبہ ثاقبہ حکیم کاکڑ کی خودکشی کے واقعہ سے متعلق دائر آئینی درخواست نمٹاتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج قلعہ سیف اللہ آفتاب احمدلون کوجوڈیشل کمیشن کیلئے نامزد کردیا۔گزشتہ روز کیس کی سماعت بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل اورجسٹس جسٹس شکیل احمد بلوچ پرمشتمل بینچ نے کی۔ اس موقع پر ججز صاحبان نے ریمارکس دئیے کہ مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پراحتجاج کی بجائے عدالت سے رجوع کیاجاناچاہئے۔ عدالت سے وقت پررجوع کیاجاتاتو طالبہ کی خود کشی کاافسوسناک واقعہ پیش نہ آتا۔ انہوں نے ریمارکس دئیے کہ 27جون کوطالبات کی معطلی کے آرڈرز کوعدالت میں کیوں چیلنج نہیں کیاگیا۔ عدالت کے ججز کو سماعت کے دوران بتایاکہ 75فیصد حاضری پورے نہ ہونے پرمتعدد طالبات کے داخلے روک دئیے گئے تھے جبکہ درخواست گزار نے کہاکہ اب بھی 14طالبات کے داخلے روکے گئے ہیں۔ ملزمان کیخلاف زیر دفعہ 322کے تحت مقدمہ چلایاجاسکتاہے۔ اس موقع پر عدالت کے جج نے ریمارکس دئیے کہ اگر ہرادارہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے تو اس طرح کے مسائل پیدا نہیں ہونگے بعد ازاں ڈویژنل بینچ نے واقعہ سے متعلق دائر آئینی درخواست نمٹاتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج قلعہ سیف اللہ آفتاب احمد لون کوجوڈیشل کمیشن کیلئے نامزد کردیا۔واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق وزارت داخلہ نے منظوری دیکر سمری بلوچستان ہائی کورٹ کے رجسٹرار کوبھجوادی تھی جس پر ڈویژنل بینچ نے جوڈیشل کمیشن کے جج کی نامزدگی کردی۔