خبرنامہ بلوچستان

قومی اسمبلی میں بلوچستان کے منتخب نمائندوں کا وزن نہیں بڑھایاجاتاہے

کوئٹہ (ملت آن لائن + آئی این پی) جمعیت علماء اسلام کے رہنماء سابق صوبائی وزیر صحت حاجی عین اللہ شمس نے کہاہے کہ جب تک آئین کے آرٹیکل 50اور 90میں ترامیم کرکے قومی اسمبلی میں بلوچستان کے منتخب نمائندوں کا وزن نہیں بڑھایاجاتاہے اس وقت تک پالیسی ،قومی کارپوریشنوں ودیگر کے حوالے سے برابری کی بنیاد پر حقوق ملنا ممکن نہیں ، وہ بدھ کو صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مردم شماری کا عمل جاری ہے اس کے دومرحلوں کے بعد آبادی کی لحاظ سے بلوچستان کے قومی اسمبلی کی اراکین کی تعداد بڑھے گی لیکن ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے ممبر کو حکومتی تشکیل اور بجٹ سازی ودیگر میں سینیٹ الیکشن اور صدارتی انتخابات کی طرز پر وزن ملنا چاہئے اس کیلئے آئین کے آرٹیکل 50اور90میں ترامیم ہوگی جب تک مذکورہ آرٹیکلز میں ترامیم نہیں کی جاتی اس وقت تک پالیسیاں بنانے ،قومی کارپوریشنز اور دیگرمیں برابری کی بنیاد پر صوبے کے حقوق ممکن نہیں ہونگے ،انہوں نے کہاکہ مذکورہ آرٹیکلز کی وجہ سے مشکلات ہے اس لئے قومی اسمبلی کے ممبران کی وزن بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ مذکورہ آرٹیکلز میں تبدیلی کی جائے ،انہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 50اور 90میں ترامیم سندھ ،خیبر پشتونخوا اور بلوچستان کے حق میں ہے اس لئے سینیٹ الیکشن اور صدارتی انتخابات کے طرز پر بلوچستان کے قومی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے ممبران کو وزن ملنا چاہئے ۔