خبرنامہ بلوچستان

مذہبی عبادت گاہوں کی حفاظت سرکاری سطح پر؛ ڈی آئی جی کوئٹہ

مذہبی عبادت گاہوں کی حفاظت سرکاری سطح پر؛ ڈی آئی جی کوئٹہ
کوئٹہ(ملت آن لائن)حکومت بلوچستان نے مذہبی عبادت گاہوں کی حفاظت کے لیے سرکاری سطح پر اقدامات کومزید مؤثر بنانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ کمیونٹی کے رضاکاروں کی خدمات حاصل کرنے کافیصلہ کیاہے اوراس ضمن میں رضاکاروں کومحضوص وردی اواسلحہ رکھنے کے لائسنس جاری کرنے پر بھی سنجیدگی سے غورکیاجارہاہے ۔حکومت بلوچستان کے ذمہ دارذرائع نے ’’اے پی پی ‘‘ کوبتایاہے کہ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں چرچ پر ہونے والے حملے کے بعد مذہبی عبادت گاہوں کی سیکورٹی کیلئے ازسر نو فول پروف انتظامات کی تشکیل کافیصلہ کیاگیاہے اس ضمن میں بلوچستان پولیس کے سربراہ معظم جاہ انصاری نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے ملاقات کرکے بلوچستان پولیس کے نئے مجوزہ سیکورٹی پلان اورحکمت عملی سے متعلق آگاہی دی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بلو چستان پولیس کی نئی انتظامی حکمت عملی پر اطمینان کااظہارکرتے ہوئے سربراہ بلوچستان پولیس کوہدایت کی کہ صوبے میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے تدارک کیلئے روایتی طرز حکمت عملی کو جدید خطوط پر استوار کرکے جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کو یقینی بنایاجائے۔بحالی امن سے متعلق بلوچستان پولیس کی نئی حکمت عملی کے بارے میں بلوچستان پولیس کے سینئرافسر ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا کے نمائندوں کوبتایاہے کہ چرچ او رمذہبی عبادت گاہوں پر رضاکارانہ خدمات سرانجام دینے والے افراد کی وردی اوراسلحہ فراہمی سے متعلق صوبائی وزارت داخلہ سے مل کربلوچستان پولیس حکمت عملی اورطریقہ کار وضع کررہی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ کرسمس اورنئے سال کی آمد کے حوالے سے سیکورٹی کے غیرمعمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کے تحت یکم جنوری تک ہرگرجاگھر اورچرچ پر ایف سی کے ساتھ ساتھ بلوچستان پولیس کے 4 سے آٹھ جوان تعینات رہیں گے ۔انہوں نے بتایاکہ نئے سیکورٹی پلان میں چرچ اورگرجاگھروں کی حفاظت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے سلسلے میں متعلقہ کمیونٹی کے رہنماؤں کی تجاویز کو شامل رکھاگیاہے ۔