خبرنامہ بلوچستان

وزیر اعلیٰ بھی کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا؟ مولانا واسع

وزیر اعلیٰ بھی کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا؟ مولانا واسع

کوئٹہ: (ملت آن لائن) کوئی سازش نہیں ہو رہی، جمہوری عمل سے تبدیلی لانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، چاہتے تو حکومت 4 سال بھی نہ چل پاتی، بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا عبد الواسع کی میڈٰیا سے گفتگو۔ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ناراض حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے ارکان نے پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کے دوران مولانا عبد الواسع نے کہا کہ بلوچستان میں جمہوری طریقے سے نیا اتحاد قائد ایوان کا انتخاب کرے گا، صوبے میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی اور صرف دو قوم پرست جماعتوں کو نوازا گیا، ناانصافیوں نے دوریوں کو جنم دیا اور اب جمہوری طریقے سے نکالنے پر کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکال رہے ہو؟ بلوچستان میں جمہوریت خطرے میں نہیں۔ مولانا عبدالواسع نے مزید کہا کہ حکومت میں شامل دو جماعتوں نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا تھا، سرفراز بگٹی کو اختیارات حاصل نہیں تھے، وہ دن بھی یاد کریں جب عمران خان نے دھرنا دیا تھا، تب حکمرانوں نے مولانا فضل الرحمان کے پاوٴں پکڑ کر کہا کہ ہماری حکومت بچائیں، اگر مولانا فضل الرحمان نہ ہوتے تو یہ حکومت 4 سال نہیں چل سکتی تھی۔