خبرنامہ بلوچستان

چمن کی تاجر برادری کو درپیش مسائل و مشکلات کا ہمیں پورا احساس ہے

گورنرر بلوچستان محمد خان اچکزئی کی تاجروں کے 7رکنی وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت
کوئٹہ (آئی این پی) گورنرر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک و صوبہ میں معاشی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے ،قومی پیداوار میں اضافہ کرنے اور لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے میں تاجروں و صنعت کاروں کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی بندش کے باعث سرحدی شہر چمن کی تاجر برادری کو درپیش مسائل و مشکلات کا ہمیں پورا احساس ہے ۔ سرحدی تجارت سے متعلق بعض مسائل تو فوری حل طلب ہیں تاہم تاجروں اور کاروباروی حلقوں کو ہر ممکن سہولت اور تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی کی قیادت میں 7رکنی وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو برادر ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں کے درمیان باہمی اشتراک و تعاون کو مزید فروغ دیکر ہی مشترکہ خوشحال اور پر امن مستقبل تعمیر کیا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان امن اور پائیدار دوستی کے علاوہ کو ئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں قیام عمل ایک دوسرے کی ضرورت بھی ہے۔ گورنر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تکمیل سے پورا خطہ معاشی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا اور اس کو سینٹرل ایشیاء تک وسعت دینے سے خطے کی ترقی اورپائیدار ا من کے قیام میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ کامیاب صنعت و تجارت کیلئے جدید رحجانات کا ادراک اور بین الاقوامی تجارتی منڈیوں کے بدلتے ہوئے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر کاروبار و تجارت کے لئے نئے مواقعوں کی تلاش اشد ضروری ہے ۔اس ضمن میں ہمارے تجارتی حلقوں کو روایتی منڈیو ں کے علاوہ نئے طریقوں اوردیگر ممالک بالخصوص ہمسایہ ممالک کی منڈیوں تک رسائی حاصل کر کے قومی معیشت کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں ۔ اس موقع پر چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی نے گورنر کو سرحدی شہر چمن کے تاجروں اور صنعت کاروں کو درپیش مسائل و مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ سے تاجر برادری کو کافی نقصان ہو رہا ہے بلکہ اس بندش سے معیشت کے دیگر شعبے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چمن کو سی پیک سے منسلک کیا جائے۔ صوبائی اور قومی سطح پر تجارت اور صنعت سے متعلق اداروں میں نمائندگی دی جائے۔ کیونکہ چمن نہ صرف ایک اہم گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ مذکورہ شہر کے تاجر برادری سالانہ ملکی ریونیو میں اربوں روپے کا حصہ بھی ڈالتی ہے۔ گورنر نے چمن کے تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل و مشکلات کو غور اور توجہ سے سنا اور وفد کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔