خبرنامہ بلوچستان

ڈھائی سالہ دور تلخ تجربہ رہا: مالک بلوچ

کوئٹہ (ملت + آئی این پی) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ونیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کا ڈھائی سالہ دور تلخ تجربہ رہا وہ پیدواری شعبہ جات میں لوگوں سے ایمانداری کیساتھ کام کرنے کا کہتا رہا ،امن وامان کی صورتحال کو بہتر کرنے میں بہت حد تک کامیاب ہوئے جبکہ پبلک سروس کمیشن کے زیراہتمام میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں بھی کی جس کے باعث غریب والدین کے بچوں کو ان کاجائز حق ملااور جج ،جوڈیشل مجسٹریٹ اور اساتذہ تعینات ہوئے ۔ وہ منگل کو پریس کلب کوئٹہ میں پاکستان ورکر کنفیڈریشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ جب ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اپنے فرائض کی ادائیگی کرنی ہوگی،مزدور کو 8گھنٹے کام کرنا ہوگا ،میراڈھائی سالہ دوراقتدارمیں تلخ تجربہ رہا میں لوگوں کو کہتا رہا کہ ایمانداری سے زراعت لائیواسٹاک اور دیگر محکموں میں کام کریں حالانکہ پنجاب کے ملازمین کی تعداد ہم سے کم ہے ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارا صوبہ ہے ہم سب نے ملکر کام کرنا ہوگا تاکہ ایسے ترقی یافتہ صوبوں کی صف میں شامل کیا جاسکے ،انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور اقتدار میں 15،15گھنٹے کام کرتے رہے تاکہ ہم اپنے صوبے کو باقی صوبوں کے برابر لاسکیں،انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ڈیپارٹمنٹ پر اچانک چھاپہ مارا تو وہاں 65فیصد ملازمین غیرحاضر تھے اب آپ ہی بتائیں کہ ہم اس طرح اپنے صوبے کو باقی صوبوں کے برابر لاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہماری گورنمنٹ سے قبل سریاب روڈ تو اپنی جگہ کوئٹہ شہر سرشام بند ہوجاتا تھاہم نے کوشش کی کہ صوبے میں امن وامان قائم ہو اور ایک حد تک ہم اس میں کامیاب بھی رہے ۔پبلک سروس کمیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے دور اقتدار میں اس ادارے کو سیاسی دباؤسے آزاد کردیا اور میرٹ پر بھرتیاں کروائی جس میں کسان اور مزدور کا بیٹا بھی جودیشل مجسٹریٹ اور دیگر عہدوں پر بھرتی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی ملازمین کی حقوق دینے میں تاخیر نہیں کی تاہم ملازمین سے بھی یہ ضرور کہوں گا کہ وہ بلوچستان کی ترقی کے لیے 8گھنٹے اپنے دفاتر میں کام کو یقینی بنائیں تاکہ بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے ۔تقریب سے داد محمد بلوچستان عبدالسلام بلوچ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔