خبرنامہ بلوچستان

کوئٹہ حملے کے شہداء کے جسدخاکی ویگنوں اور بسوں میں بھجوانے سے متعلق خبریں اور تاثر غلط ہے

کوئٹہ (ملت + آئی این پی) صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان انوالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پو لیس ٹریننگ کا لج پرحملے میں شہید ہو نے والے نو جوانوں کی نعشوں کو ویگنوں اور بسوں میں بھیجوانے سے متعلق خبریں اور تاثر غلط ہے ، شہدا کی میتوں کو سی 130 طیارہ اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے آبائی علاقے پہنچایا گیا ۔گزشتہ روز کو ئٹہ میں پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سول لا ئن کے بعد بعض شہدا کے لواحقین نے خود میتوں کو وین کے ذریعے لے جانے پر اصرار کیا جن ویگنوں میں تا بوت دکھے گئے ہیں وہ خا لی تھے انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ پولیس اہلکاروں کو ٹرننگ کالج میں رکھنے کا مقصد دھرنے کے لئے بھیجنا تھا بلکہ مذکو رہ اہلکا روں کو ملٹری سے ٹرننگ دینے کے لیے رو کا گیا تھا انہوں نے کہا کہ کالج کی دیوار سے متعلق و زیر اعلی کے اعلان پر سرکاری طو ر پر ضابطہ کار کے تحت کام ہو رہا تھا تا ہم بد قسمتی سے سانحہ رو نما ہو گیا انہوں نے کہا کہ6 ستمبر کو وزیر اعلی نے اعلان کیااور کہا کہ اس منصڈو بے کو عملی جامع پہنانے کے لیے 3 ماہ لگ سکتے ہے پولیس ٹرننگ سینٹر پر سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کی تعداد تحقیقات کا اہم جز ہے اس سلسلے میں فی الحال کچھ نہیں بتا سکتے ، ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے تمام ذرائع استعمال کئے جا ئیں گے۔اس وقت تحقیقات کس نہج پر پہنچ چکی ہے سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتے ۔انہوں نے کہا کہ کہ پو لیس ٹریننگ کا لج پرحملے میں شہید ہو نے والے نو جوانوں کی نعشوں کو ویگنوں اور بسوں میں بھیجوانے سے متعلق خبریں اور تاثر شہدا کی میتوں کو سی 130 طیارہ اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے آبائی علاقے پہنچایا گیا ،تا ہم بعض شہدا کے لواحقین نے میتیں ضرور ویگنوں میں لے جا نے کا اصرار کیا تھا جن ویگنوں میں تا بو ت دیکھا ئے گئے ان میں شہداء کی نعشیں نہیں تھی بلکہ وہ خا لی تھے ۔