خبرنامہ بلوچستان

کوئٹہ میٹروپولٹن کارپوریشن کے اجلاس میں ہنگامہ

کوئٹہ: (ملت+اے پی پی) الزامات در الزامات کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ کوئٹہ میٹرو پولیٹن ہال مچھلی بازار بنا رہا۔ اجلاس میں ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب ڈپٹی میئر یونس بلوچ کے زیرصدرات سال 17 ۔ 2016 کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے رائے شماری کا مطالبہ کیا گیا۔ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی رائے شماری کیلئے گنتی ہوئی تو 41، 41 ووٹ سامنے آئے جس پر ہنگامہ شدت اختیار کر گیا۔ ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایسے الجھے کہ کان پڑی آواز بھی سنائی نہ دے رہی تھی۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ گرشتہ برس حکومت کی جانب سے کرپشن کی گئی، پہلے حساب دیا جائے پھر بجٹ کی منظوری دیں گے۔ بدنظمی کے باعث ڈپٹی میئر یونس بلوچ نے اجلاس 30 دسمبر تک ملتوی کر دیا۔ حزب اقتدار کا مؤقف ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران تمام کونسلرز کو 30، 30 لاکھ روپے فنڈز ملے، اگر بجٹ میں کرپشن ہوئی ہے تو اپوزیشن کے 45 اراکین بھی ان فنڈز کا حساب دیں۔