خبرنامہ بلوچستان

کوئٹہ میں جعلی ادویات کی فروخت ہونے کا انکشاف

کوئٹہ: (ملت+اے پی پی) کوئٹہ کے 500 لائسنس اور 12 سو غیر لائسسن یافتہ میڈیکل اسٹورز میں رکھی ادویات پر کسی کو گماں تک نہیں ہوتا کہ مریضوں کی زندگیوں کا درآمدار جن ادویات پر ہے ان میں سے 40 فیصد جعلی ہیں۔ صوبائی کوالٹی کنٹرول کی جانب سے اس انکشاف کے بعد شہر میں جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا۔ جس کے تحت اب تک 45 میڈیکل اسٹورز سیل جبکہ 44 مقدمات مقامی عدالتوں میں پیش کردیئے گئے ہیں۔ شہر کے میڈیکل اسٹورز میں 40 فیصد ملٹی نیشنل جبکہ 60 فیصد نیشنل کمپینوں کی ادویادت فروخت ہو رہی ہیں مگر انہیں کمپینوں کی ہوباہو نقل کی بھر مار نے زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ بلوچستان حکومت نے صوبے میں پہلی مرتبہ جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی شروع کر دی ہے۔ انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنے والوں سے 10 لاکھ رشوت لینے پر گوالمنڈی تھانے کا ایس ایچ او بھی معطل ہو چکا ہے۔