خبرنامہ بلوچستان

کوئٹہ کے ڈاکٹرز سولر بچوں کے مرض کی تشخیص میں ناکام

کوئٹہ:(آئی این پی ) مرض ایسا کہ ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے ۔ معالج مرض کی تشخیص میں ناکام ہوگئے تو غریب باپ فکر مند ہوگیا ۔ چودہ سال کے شعیب ، نو برس کے رشید اور بارہ ماہ کے الیاس ۔ رشید اور الیاسچلڈرن ہسپتال کوئٹہگیا ۔ ڈاکٹر دلشاد قریشی اپنی نوعیت کا پہلا کیس دیکھ کر حیران رہ گئیں اور سولر بچوں کے کئی ٹیسٹ تجویز کر دیئے ، معائنہ کرلیا اور ٹیسٹ بھی کرانے کا کہہ دیا لیکن ڈاکٹر سولر بچوں کو دیکھ کر حیران بھی ہیں اور پریشان بھی ۔ ڈاکٹر دلشاد قریشی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ ان کے کیریئر کا ایسا پہلا کیس ہے کہ رات کو سورج کی روشنی ختم ہوتے ہی بچوں کی طبعیت خراب ہوجاتی ہے اور پھر انہیں کھانا بھی خود کھلانا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی بیماری کی مکمل تشخیص کیلئے انہیں پہلے ہسپتال میں داخل کرانا پڑے گا اور ان کو چوبیس گھنٹے نگرانی میں رکھ کر ان کا معائنہ کیا جائے گا تبھی ان کی بیماری کی مکمل تشخیص کی جا سکے گی ۔ بچوں کے والد ہاشم کہنا تھا کہ ان کی اتنی استطاعت نہیں کہ وہ اپنے بچوں کا اتنا مہنگا علاج کرا سکیں ،وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وہ ان بچوں کا پمز میں سرکاری خرچ پر علاج کرائیں گی جبکہ بلوچستان کے وزیر صحت رحمت بلوچ نے بھی بچوں کے علاج میں مکمل مدد کی یقین دہانی کرا دی ہے ۔ ڈاکٹر اس بار بھی حتمی بات نہیں کرسکے ، یہی وجہ ہے کہ غریب باپ کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے ۔ ہاشم کو ہسپتالوں سے مایوس جاتے کئی سال ہوگئے اور دعا کیلئے ہاتھ اٹھاتے برس بیت گئے لیکن دعا کے ساتھ مہنگی دوا بھی ضروری ہوتی ہے جس کیلئے غریب کی جیب خالی ہے ۔