خبرنامہ بلوچستان

گوادر بندرگاہ کی سلامتی کو سخت بنایا جائے: زہری

گوادر: (ملت+آئی این پی )سی پیک اور گوادر بندر گاہ کے بارے میں دوروزہ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس علاقائی مربوطیت میں اضافہ کرنے کے لئے متعدد سفارشات منظور کرنے کے بعد یہاں اختتام پذیر ہو گئیں ، پاکستان بحریہ نے وزارت منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات اور سی پیک کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کے تعاون سے کانفرنس کا اہتمام کیا ، کانفرنس میں حکومتی اہلکاروں ، اعلیٰ فوجی حکام ، شہریوں ، چینی مندوبین ، سکیورٹی کے ماہرین ، پالیسی سازوں ، تحقیق کنندگان ، مفکروں ،سفارتی نمائندوں اور چین اور پاکستان کے صحافیوں نے بھی شرکت کی ، کانفرنس کا موضوع ’’علاقائی ادغام اور میری ٹائم اقتصادی ترقی کے پیشوا کے طورپر سی پیک اور گوادر بندرگاہ ‘‘ تھا ، دو روزہ کانفرنس کے دوران مقامی اور غیر ملکی ماہرین نے سی پیک کے تحت گوادر بندرگاہ پر ترقی کے مواقعوں کے مختلف پہلوؤں ، انتظامات اور بری و بحری روٹوں کے ذریعے علاقائی رابطے میں اضافہ کرنے والے میگا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ سی پیک کی سلامتی کیلئے چیلنجوں پر روشنی ڈالی ۔منتظمین کے مطابق اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد سی پیک پراجیکٹ کے سیاسی و دفاعی ، میری ٹائم اقتصادی و سکیورٹی جہتوں اور اس پر عملدرآمد سے اقتصادی ڈومین میں پیدا ہونیوالے چیلنجوں اور مواقعوں کا جائزہ لینا تھا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی ) جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ گوادر بندرگاہ جسے انہوں نے سی پیک کا تاج قراردیا سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پراجیکٹ کی سکیورٹی میں اضافہ کیلئے اس کی سمندری لائنوں کے آس پاس اور گوادر بندرگاہ پر خصوصی ٹاسک فورس تعینات کی جائے گی ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئی بندر گاہ کے ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری پورے خطے میں خوشحالی کے دور کے آغاز کا باعث بنے گی ۔چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ ہند ایسے اہم میری ٹائم مقام کے طورپر ابھرا ہے جس نے دنیا بھر کی زبردست توجہ کو مبذول کیا ہے ، اس کی اہمیت اس کے چوک پوائنٹس اور سمندری تجارت کی افادیت سے ظاہر ہو تی ہے ، لہذا خطے میں میری ٹائم سکیورٹی بنیادی اہمیت ہے اور پاکستان نیوی محفوظ اور مستحکم بحری ماحول کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم کردار ادا کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک وسیع تر جغرافیائی کینوس پر اقتصادی مربوطیت اور پیداوار بڑھانے کی صلاحیت کے ساتھ اس ضرورت کو تقویت پہنچائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بحریہ نے قومی بحری مفادات کے تحفظ کیلئے زبردست روزگار اور ترقیاتی حکمت عملیاں مرتب کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بحریہ کو مستحکمکیا جا رہا ہے اور ابھرتے ہوئے منظر نامے میں ضرورت کے پیش نظر سرکاری سرپرستی حاصل ہے ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر بندرگاہ سی پیک کے تحت جس کے لئے شاہرات ، ریلویز اور پائپ لائنوں کا جال بچھایا جارہا ہے کے تحت کاشغر کے ذریعے پاکستان کو چین سے ملا نے سے اقتصادی سرگرمیوں کا گھر بن جائے گا۔ اس بندر گاہ کے مستقبل کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے اپنے گہرے پانی اور جغرافیائی مقام کی وجہ سے علاقائی بندرگاہوں میں منفرد پوزیشن حاصل ہے ۔