خبرنامہ گلگت

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر و گلگت بلتستان کی وفاقی حکومت کو سفارش

اسلام آباد(ملت + آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر و گلگت بلتستان نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے پی ایس ڈی پی کے سالانہ فنڈز میں سے بقیہ رقوم فوری جاری کی جائے،آزاد کشمیرحکومت کی طرف سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیاکہ پی ایس ڈی پی کے 2016-17کیپی ایس ڈی پی میں آزاد کشمیر کے دوترقیاتی منصوبوں کیلئے 2700ملین رکھے گئے جن میں سے صرف 450ملین جاری ہوئے ۔دونوں منصوبے لائن آف کنٹرول پر ہونے کی وجہ سے ایف ڈبلیو او کو سنگل ایوارڈ کر دیا گیا ہے ۔جاگران ٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے 7000ملین منصوبے میں سے 40ملین جاری ہو گیاہے۔میڈیکل کالج مظفرآباد میں طلباء آخری سال مکمل کرنے والے ہیں۔200ملین سٹاف کی تنخواہوں میں ادا کیا جاتا ہے منصوبے کی کل لاگت جلد جاری ہو جانے کی صورت میں منصوبہ بر وقت مکمل ہو جائے گا۔نیو میر پور سٹی میں میڈیکل کالج کی عمارت پر کام شروع ہے۔جس کے لئے کل لاگت کی رقم جلد جاری کروائی جائے۔منگل کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیرمین سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی زیر صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سینیٹر ز باز محمد خان ،احمد حسن،سراج الحق ،مومن خان آفریدی،رحمان ملک کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت امور کشمیر طارق جمیل ،چیف سیکرٹری امور گلگت بلتستان طاہر حسین،منصور ڈار سیکرٹری پی این ڈی آزاد کشمیر نے شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے آذاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے وزار ت امور کشمیر کو تمام ضروری فنڈز بر وقت جاری کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر سے اصل لاگت میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ پی ایس ڈی پی کے سالانہ فنڈز میں سے بقیہ رقوم جاری منصوبوں کیلئے جلد از جلد جاری کئے جائیں۔چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ جاری منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کرنے والی فرموں کو ذیادہ رعایتیں نہ دی جائیں۔منصور ڈار سیکرٹری پی این ڈی آزاد کشمیر نے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ پی ایس ڈی پی کے 2016-17کے آذاد کشمیر کے نوسہری ،اٹھ مقام بائی پاس دوترقیاتی منصوبوں کیلئے 2700ملین رکھے گئے ۔ 450ملین جاری ہوئے ۔دونوں منصوبے لائن آف کنٹرول پر ہونے کی وجہ سے ایف ڈبلیو او کو سنگل ایوارڈ کر دیا گیا ہے ۔دس سال سے رکے ہوئے روٹھا ہریام پل کے نظر ثانی شدہ بل کی منصوبہ بندی کمیشن نے اصولی منظوری دے دی ہے۔جاگران ٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے 7000ملین منصوبے میں سے 40ملین جاری ہو گیاہے۔میڈیکل کالج مظفرآباد میں طلباء آخری سال مکمل کرنے والے ہیں۔200ملین سٹاف کی تنخواہوں میں ادا کیا جاتا ہے منصوبے کی کل لاگت جلد جاری ہو جانے سے منصوبہ بر وقت مکمل ہو جائے گا۔نیو میر پور سٹی میں میڈیکل کالج کی عمارت پر کام شروع ہے۔جس کے لئے کل لاگت کی رقم جلد جاری کروائی جائے۔آذاد کشمیر کی نئی قانون ساز اسمبلی کی عمارت کا سنگ بنیاد وزیر اعظم پاکستان نے رکھا ہے کی تعمیر کا ٹینڈر ہو گیا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آذاد کشمیر کے جاری منصوبوں کے فنڈز جاری کرانے کیلئے کمیٹی اپنا کردار ادا کرے۔آذاد کشمیر کی مالی آزادی کے اقدامات کی ضرورت ہے۔مالیاتی معاملے پر کمیٹی الگ اجلاس منعقد کرے مشکلات کے خاتمے کے مستقل حل کیلئے قابل عمل تجاویز دی جائیں۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ آزاد کشمیر کے مالی مسائل کے حوالے سے الگ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔سینیٹر احمد حسن نے کہا کہ آذاد کشمیر کے حد درجہ محب وطن لوگوں کی فلاح و بہبود کے منصوبے مکمل کرانے کئے لئے وزیر اعظم سے ملاقات کی جائے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ ممبران کمیٹی مستقل حل کیلئے عملی تجاویز دیں۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے آگاہ کیا کہ ہائیڈرل پاور سے 40ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور دس سے بیس کلو میٹر تک الگ الگ ہائیڈرل پاور لگائے جا سکتے ہیں اور آگاہ کیا کہ گلگت بلتستان کیلئے الگ علاقائی نیشنل ٹرانسمیشن گرڈ بنانے کی جازت مل گئی ہے۔گلگت بلتستان نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک نہیں ۔7000کلو میٹر ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن کی ضرورت ہے اور کہا کہ گلگت بلتستان کے انتظامی ا ور مالی معاملات کے حوالے سے ان کیمرہ اجلاس منعقد کیا جائے۔بونجی رن آف ریور قابل عمل منصوبے سے 7500میگا واٹ بجلی حاصل کی جا سکتی ہے ۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے کل سات منصوبے2050ملین کے ہیں۔پاور جنریشن کے دو جاری منصوبوں میں سے گلگت دیا میر سے 16میگاواٹ اور بلتستان سے 34میگا واٹ پر کام جاری ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سکردو کے درمیان گرڈ سٹیشن اور مانسہرہ کو اپ گریڈکر کے گلگت بلتستان کو نیشنل ٹرانسمیشن سے منسلک کیا جائے اور کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاک چین اقتصادی راہدرای میں بھی شامل کرنے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھا جائے اور اگلے اجلاس میں وزارت خزانہ منصوبہ بندی کو بھی شریک کیا جائے۔گلگت بلتستان میں نئے ایئر پورٹ بنائے جائیں تفریحی مقامات پر توجہ دی جائے ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے الگ اجلاس منعقد کیاجائے گا۔سینیٹر رحمان ملک نے گلگت بلتستان میں پانی کے ڈیموں کے بڑے منصوبوں کو زلزلہ علاقہ پر ہونیکی وجہ سے سائنسی بنیادوں پر سٹڈی کی ضرورت پر زور دیا۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے آگاہ کیا کہ پانی کے ڈیموں ،جھیلوں اور بجلی کے منصبوں کیلئے سٹڈی کرائی جا رہی ہے گلگت بلتستان کا تمام علاقہ زلزلہ زون میں ہیں نو ری ایکٹر پر زلزلہ کے حوالے سے بھی ڈیزائنوں پر توجہ دے رہے ہیں۔ضلع مانسہرہ اور دیا میر میں زمین کے حوالے سے معاملات حل ہو جانے پر سابق سینیٹر مزمل شاہ کی پٹیشن سینیٹر لیفٹنٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی کی کمیٹی اجلاس میں آج عدم شرکت کی وجہ سے موخر کر دی گئی ضلع غزر میں ہائیڈرو پاور ہاؤ س کی تعمیر کیلئے حاصل کی گئی زمین کی پٹیشن کا معاملہ نمٹا دیا گیا۔