خبرنامہ گلگت

متاثرین کی بحالی کے لیے کئے گئے اقدامات پر حکومت کے شکر گزارہیں،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

گلگت:(اے پی پی) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وصوبائی حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی شدید بارشوں سے متاثرین کے لیے ریلیف اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے اپنا بھر پور تعاون جاری رکھتے ہوئے امدادی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا۔ بارشوں کے بعد وزیراعظم پاکستان و قائد عوام نے فور ی -130 سی کے ذریعے گندم اور ضروری اشیاء کی ترسیل کے احکامات جاری کئے جس کی وجہ سے امدادی اشیاء کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے ۔ گلگت بلتستان سے 60 سے 70 ڈاکٹر ز آج بھی پنجاب حکومت کے خرچے پر اپنی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ گلگت بلتستان کے اداروں کی کارکردگی بڑھانے میں ماہرانہ مددفراہم کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے ۔ انہوں ٰ نے کہا ہے کہ حکومت محدود وسائل کے باوجود اس قدرتی آفت سے نمٹنے اور متاثرین کو ریلیف کی بروقت فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے ۔ شاہراہ قراقرم کی بندش کے باوجود مختصر مدت میں بیشتر پاور ہاوسزبحال کیے گئے ہیں اور بین الاضلاعی شاہراہوں کو بحال کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر صوبائی وزیرپنجاب یاسین بلال کی امدادی اشیاء کی C-130 کے ذریعے فراہمی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے فور ی طور پر 120 ملین مالیت کی امدادی اشیاء جس میں 1000 خیمہ جات ، 5000 فوڈ ہمپر ز اور 5ٹرک لوڈ ادویات شامل ہیں گلگت بلتستان کے متاثرہ بھائیوں کے لیے بھجوائے ہیں چونکہ گلگت بلتستان کا زمینی رابطہ ملک کے دوسرے حصوں سے منقطع ہے اس لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر C-130 کے ذ ریعے امدادی سامان کی فراہمی کی جارہی ہے ۔ آج تقریباً 7 ٹن فوڈ راشن C-130 کے ذریعے حکومت پنجاب گلگت بلتستان کے حوالہ کیا جا رہا ہے اور اب یہ سلسلہتب تک جاری رہے گاجب تک زمینی رابطہ بحال نہیں ہو جاتا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر گلگت بلتستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے 35 سے 40 ملین کی مالیت کا ایک سٹیٹ آف دی آرٹ کنٹرول روم بنایا جا رہا ہے ۔ حکومت پنجاب و زیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر نہ صرف کنٹرول روم بنائے گی بلکہ تقریباًڈیڑھ سال تک کنٹرول روم او ر اس کے عملے کو ماہرانہ معاونت بھی فراہم کرئے گی۔