خبرنامہ گلگت

پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند:برجیس طاہر

اسلام آباد:(اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی ہمالیہ سے بلند ، سمندر سے گہری، شہد سے میٹھی اور ہر بحران میں آزمودہ ہے، چین نے ہمیشہ توانائی بحران سے لے کر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، معاشی بہتری سے لے کر عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر سمیت دیگر امور پر پاکستانی موقف کی حمایت کی ہے، چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کا یہ لازوال سفر 21مئی 1951ء سے شروع ہوا تھا، سفارتی تعلقات کے 65کامیاب سالوں پر اہل پاکستان اور چین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ چین پاکستان سفارتی تعلقات کے کامیاب 65سال مکمل ہونے پر ’’اے پی پی‘‘ کو اپنے خصوصی انٹرویو میں وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس احمد طاہر نے کہا کہ چین کی جانب سے 46ارب ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے میں معاشی انقلاب آئے گا اور پاکستان مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر کی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہو گا، اس منصوبے سے پاکستان کو توانائی کے بحران سے ہمیشہ کے لئے نجات مل جائے گی، پاکستان کی گوادر بندرگاہ دنیا میں تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کا بہترین مرکز بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب ، زلزلہ، معاشی بحران، توانائی کی قلت یا لوڈشیڈنگ ہو چین نے ان بحرانوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت عالمی فورمز پر پاکستان اور چین کا موقف یکساں ہے، چین نے ہمیشہ پاکستان جبکہ پاکستان نے ہمیشہ چین کے مفادات کا تحفظ کیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان 65سال کے سفارتی تعلقات دنیا بھر کے لئے مثالی ہیں جن میں کبھی سردمہری نہیں آئی، چین نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل پر ہمیشہ زور دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں برجیس طاہر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں گیم چینجر ہو گا، آئندہ سال نیلم جہلم ہائیڈل منصوبہ چین کے تعاون سے مکمل ہو گا، چین پاکستان کی جوہری توانائی کے پرامن مقاصد کے لئے استعمال سمیت دفاعی تعاون میں بھی نمایاں اور کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان ریلوے کی بحالی اور بہتری کے لئے بھی چین پیش پیش ہے، اورنج ٹرین منصوبے کے لئے چینی تعاون کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں برجیس طاہر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کا یہ لازوال ایک نئی منزل طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی ملک ہے جس نے چین کو تسلیم کیا، تائیوان، تبت سمیت دیگر تنازعات پر پاکستان نے عالمی فورم پر چین کی بھرپور حمایت اور مدد کی ہے۔ سنکیانگ میں امن اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے کلیدی تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سربراہان کے دوروں کے ساتھ ساتھ عوامی وفود کے تبادلے، ایک دوسرے کی تیکنیکی معاونت اور ہونہار طالب علموں کے لئے وظائف سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید گہرے اور دوستانہ بنتے جا رہے ہیں۔ برجیس طاہر نے کہا کہ حالات خواہاں کیسے ہی کیوں نہ ہوں، کتنی آزمائشیں کیوں نہ آئیں پاکستان اور چین کی دوستی ہر وقت، ہر موسم میں آزمودہ اور ایک دوسرے کی توقعات کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے 65سال مکمل ہونے پر ہم ان تعلقات کو مستحکم اور مضبوط بنانے کا عزم کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ آنے والے وقتوں میں یہ تعلقات اپنی بلندیوں کو چھوئیں گے۔