خبرنامہ

خشک میوے سردیوں کی اہم سوغات

خشک میوے سردیوں کی اہم سوغات
لاہور:(ملت آن لائن) موسم گرما کے مقابلے میں موسم سرما بیشتر لوگوں کا زیادہ پسندیدہ ہوتا ہے ۔ موسم سرما میں نرم ، گرم لحاف میں گھس کر خشک میووں سے لطف اندوز ہونا ہر خاص وعام کا پسندید ہ مشغلہ ہے ۔ دفتر سے آتے جاتے ، منہ سے گرم گرم بھاپ اڑاتے ، راہ چلتے ٹھیلے سے مونگ پھلی اور چلغوزے کھانا کسے پسند نہیں ہے ۔ یہ خشک میوے نہ صرف جسم کو حرارت بخشتے ہیں ، بلکہ اپنے اندر بہت سے غذائی فوائد بھی رکھتے ہیں ۔ چوںکہ مغزیات گرم ہوتے ہیں ، اس لیے ان کو سردیوں میں ہی کھانا مفید ہوتا ہے ۔ مغزیات میں مونگ پھلی اور چلغوزوں کو زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ گرم گرم مونگ پھلی سب ہی شوق سے کھاتے ہیں ۔ مونگ پھلی کو کئی طریقوں سے کھایا جاتا ہے ۔ بھنی ہوئی مونگ پھلی چھیل کر کھائی جاتی ہے ۔ چھلی ہوئی مونگ پھلی کو نمک لگا کر بھون کر بھی کھایا جاتا ہے ۔ اس طرح اس کا ذائقہ دوبالا ہو جاتا لیکن بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے نمک لگی مونگ پھلی کھانا نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ اس میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر مونگ پھلی کو خوراک میں شامل کر لیا جائے تو کئی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو جاتی ہے ۔
یہ ایک ایسی صحت بخش غذا ہے جو آپ کا وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتی ہے ۔ مونگ پھلی میں موجود لحمیات کی وجہ سے اسے سرخ گوشت کا نعم البدل بھی قرار دیا جا سکتا ہے ۔ مونگ پھلی کے مقابلے میں چلغوزے مہنگے ہوتے ہیں ۔ کم آمدنی والے افراد کے لیے مٹھی بھر چلغوزے خریدنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے ۔ چلغوزہ اصل میں ایک بیج ہے جو مختلف اقسام کے صنوبر کے درختوں سے حاصل ہوتا ہے ۔ دس عدد چلغوزوں میں دس گرام حرارے پائے جاتے ہیں ۔ اس میں لحمیات ، نشاستہ اور ریشہ موجود ہوتا ہے ۔ طبی لحاظ سے چلغوزے کو بہت اہمیت حاصل ہے ۔
یہ جسم کا کولیسٹرول کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ مونگ پھلی اور چلغوزے میں طاقت کے خزانے پوشیدہ ہیں ۔ ان کے کھانے سے ایسی توانائی پیدا ہو جاتی ہے کہ ہمارا جسم سرد موسم میں کئی تعدیوں یا انفیکشنز کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے ۔ مونگ پھلی میں عضلات مضبوط کرنے والے اجزا بکثرت پائے جاتے ہیں ، اس لیے ورزش کرنے والے افراد کا مونگ پھلی کھانا صحت کے لیے مفید ہے ۔