خبرنامہ

شوگرکے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر

کراچی:

ذیابیطس یا شوگر ایسی بیماری ہے جو زندگی میں ایک بار ہوجائے تو پھر کبھی نہیں جاتی جب کہ اس کے مریض کو ساری زندگی احتیاط اور دواؤں پر گزارا کرنا پڑتا ہے تاکہ ذیابیطس کی شدت بڑھنے نہ پائے۔

خدانخواستہ اگر آپ بھی شوگر (یعنی ٹائپ ٹو ڈائبٹیز) کے مریض ہیں اور اس پر بہتر کنٹرول رکھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل آسان تدابیر کے ذریعے ایسا ممکن ہے اگر آپ صحت مند ہیں تب بھی یہ تدابیر آپ کی صحت برقرار رکھنے میں بڑی مدد کرسکتی ہیں۔

انرجی ڈرنک ہو، چائے ہو، کافی ہو، بلیک کافی ہو، بغیر دودھ کی چائے ہو یا پھر سبز چائے ہی کیوں نہ ہو، ان سب میں کیفین موجود ہوتی ہے اور انہیں استعمال کرنے کے بعد خون میں شوگر کی سطح بلند ہوسکتی ہے۔ محدود مقدار میں کیفین کا استعمال اُن افراد کے لیے ضرور مفید ہے جنہیں ذیابیطس لاحق نہیں لیکن شوگر کے مریضوں کو کیفین استعمال کرنے میں محتاط رہنا چاہیے۔
شوگر فری غذائیں:

ذیابیطس کے مریضوں کو لبھانے کے لیے اکثر ’’شوگر فری مٹھائیوں‘‘ اور ’’شوگر فری مشروبات‘‘ کو صحت بخش متبادل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن ان کا استعمال بھی شوگر میں اضافہ کرسکتا ہے۔ ایسی تمام غذاؤں میں نشاستہ (اسٹارچ) بھی ایک مستقل جزو کے طور پر شامل ہوتا ہے جس سے ہاضمے کے دوران مختلف الاقسام شکریات بنتی اور خون میں شامل ہوجاتی ہیں۔ علاوہ ازیں شوگر فری مٹھائیوں اور مشروبات میں سکروز شامل کی جاتی ہے جو بذاتِ خود شکر ہی کی ایک قسم ہے جو بلڈ شوگر میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔