خبرنامہ

وزن اور پیٹ کم کرنے کے آسان اور دلچسپ طریقے

کراچی: (مانیٹرنگ ڈیسک) بڑھا ہوا پیٹ اور اضافی وزن آج کے زمانے میں فردِ واحد کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی وبا کی شکل اختیار کرچکے ہیں۔ صاحبِ حیثیت افراد وزن کم کرنے کےلیے جم جانے کے علاوہ ڈائٹنگ بھی کرتے ہیں اور خاص طرح کی کم کیلوریز والی غذا بھی کھاتے ہیں۔ لیکن اگر کسی کو یہ سہولت میسر نہ ہو تو وہ اپنا وزن گھٹانے کےلیے کیا کرے؟ زیرِ نظر تحریر میں اسی سوال کا جواب دیا گیا ہے۔

وزن اور موٹاپا کم کرنے کی سب سے پہلی اور غالباً آسان ترین ترکیب تو یہ ہے کہ گوشت اور چکنائی کا استعمال کم سے کم کردیا جائے۔ جیب اجازت دے تو ہفتے میں کم از کم دو سے تین مرتبہ ابلی ہوئی مرغی یا مچھلی کھائی جائے لیکن اگر یہ ممکن نہ ہو تو پھر سبزیوں اور دالوں کو اپنے غذائی معمولات کا حصہ بنالیجیے اور کوشش کیجئے کہ انہیں بھی کم سے کم گھی/ تیل میں پکایا گیا ہو۔ البتہ سبزیوں کو خام حالت میں یعنی پکائے بغیر کھانے سے ان کے صحت بخش اثرات برقرار رہتے ہیں جن کی افادیت آج تسلیم شدہ ہے۔

ویسے تو ہرے پتوں والی سبزیاں (پتوں سمیت) کچی حالت میں کھانا بہت مفید رہتا ہے مگر اِن میں بھی وزن گھٹانے کےلیے پالک کا استعمال سب سے زیادہ فائدے مند ہے۔ البتہ پالک میں فولاد (آئرن) کی وافر مقدار ہوتی ہے اس لیے اگر آپ کو آئرن الرجی ہے تو پھر پالک استعمال نہ کیجیے ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔

پرانے زمانے میں آمد و رفت کی سہولیات بہت کم تھیں اس لیے لوگوں کو عام طور پر روزانہ کئی کئی میل پیدل چلنا پڑتا تھا؛ اور اسی لیے ان کی صحت بھی اچھی رہتی تھی اور وہ موٹاپے یا زائد وزنی کا شکار بھی نہیں ہوتے تھے۔ اگر آپ بزرگوں کی طرح گھنٹوں پیدل نہیں چل سکتے تو کوئی بات نہیں، روزانہ تقریباً 30 منٹ تک تیز قدموں سے چلنے کی عادت ڈال لیجیے کیونکہ وزن کم کرنے کے معاملے میں اس معمولی ورزش کے اثرات بہت حیرت انگیز ہیں۔ آزمائش شرط ہے۔

گھریلو خواتین اگر روزانہ گھر کا جھاڑو پونچا، صفائی ستھرائی خود کرنے کی عادت ڈال لیں تو یہ بھی ان کا وزن کم کرنے میں بہت مفید رہے گا۔ خاص طور پر جھاڑو اور پونچا ایسی جسمانی مشقت ہے جو براہِ راست پیٹ اور وزن کم کرتی ہے۔ یہ معمول صرف ایک مہینہ اختیار کرکے دیکھیے اور بہترین نتائج آپ کے سامنے ہوں گے۔ البتہ گھر میں کام کرنے والی بے چاری ماسی کی چھٹی ضرور ہوجائے گی۔ اس کارِ خیر میں مرد حضرات بھی بیگمات کا ہاتھ بٹا کر بیوی کی خوشنودی کے ساتھ ساتھ وزن اور پیٹ میں کمی جیسی نعمت سے سرفراز ہوسکتے ہیں۔

صفائی کے ساتھ گھر کے کپڑے دھونا بھی وزن اور پیٹ گھٹانے میں مفید ہے لیکن واشنگ مشین میں نہیں بلکہ ہاتھوں سے۔ اس طرح آپ کے بازو بھی مضبوط ہوں گے اور پٹرے یا پیڑھی پر بیٹھ کر کپڑے دھونے سے وزن اور پیٹ، دونوں ہی تیزی سے کم ہوتے ہیں لیکن یہ کام بھی آپ کو روزانہ کرنا ہوگا۔ مرد اور خواتین کی کوئی قید نہیں۔

وہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جو ہر وقت سوشل میڈیا میں گھسے رہتے ہیں انہیں چاہیے کہ گھر سے باہر نکلیں اور اپنے وقت کا کچھ حصہ دوستوں کے ساتھ ایسے کھیلوں میں گزاریں جو جسمانی مشقت پر مبنی ہوں۔ اگر لڑکے باہر جاکر کرکٹ، ہاکی، فٹ بال یا ایسا ہی کوئی دوسرے کھیل میں شریک ہوسکتے ہیں تو لڑکیاں بھی اپنی سہیلیوں کے ساتھ لنگڑی پالا وغیرہ کھیل کر جسمانی مشقت سے مستفید ہوسکتی ہیں۔ اندازہ ہے کہ ایک گھنٹے تک اس طرح کھیل کود میں کم از کم 250 کیلوریز جلتی ہیں۔

ونڈو شاپنگ یعنی کسی بڑے شاپنگ مال میں جاکر کچھ خریدنے کے بجائے صرف دکانوں میں سجی ہوئی چیزوں کو دیکھنا اور چلتے پھرتے رہنا بھی خواتین کی صحت کےلیے مفید ہے۔ ونڈو شاپنگ کے چکر میں آپ گھنٹوں پیدل چلتی رہیں گی، ہزاروں کیلوریز جلائیں گی لیکن آپ کو تھکن کا احساس بھی نہیں ہوگا۔ البتہ ایسا ہفتے میں صرف ایک بار کیجیے گا۔

وزن اور پیٹ کم کرنے کا ایک نفسیاتی حربہ یہ بھی ہے کہ شیشے کے سامنے بیٹھ کر کھانا کھایا جائے اور کھاتے دوران خود پر نظر رکھی جائے۔ جب کھاتے ہوئے آپ خود پر نظر رکھیں گے تو آپ کو اپنی ہی بسیار خوری کا احساس رہے گا اور اپنا موٹاپا دیکھتے ہوئے آپ کم کھائیں گے اور کم کیلوریز کی وجہ سے آپ کا وزن بھی کنٹرول میں رہے گا۔