خبرنامہ

چائے سبز موتیا سے محفوظ رکھنے کا اہم ترین ذریعہ

چائے سبز موتیا سے محفوظ رکھنے کا اہم ترین ذریعہ
واشنگٹن:(ملت آن لائن) امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق چائے آنکھوں میں سبز موتیا (گلوکوما) کے خطرے کو 74 فیصد تک کم کردیتی ہے۔

یہ تحقیق امریکا کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں کی گئی جس میں 10 ہزار سے زائد افراد کی خوراک اور صحت پر ایک عرصے تک غور کیا گیا اور ان میں سے 1678 افراد کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا، ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ چائے پینے اور سبز موتیا کے درمیان گہرا تعلق ہوتا ہے اور چائے آنکھوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔

سبز موتیا کے مرض میں آنکھ کے اندر دھیرے دھیرے دباؤ بڑھتا ہے جو خون کی رگوں کو متاثر کرتا ہے بعدازاں بصارت متاثر ہوتی ہے جو دیکھنے کی صلاحیت مکمل طور پر ختم کردیتی ہے اور مریض مکمل طور پر اندھا ہوجاتا ہے، پوری دنیا میں نابینا پن کی یہ سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔ اب نئی تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ روزانہ چائے پینے سے بینائی چھیننے والی اس بیماری کا خطرہ 74 فیصد تک کم ہوجاتا ہے لیکن کافی ، آئس ٹی یا دیگر سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے آنکھوں کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔ماہرین کا خیال ہے کہ چائے میں اینٹی آکسیڈنٹس اور سوزش دور کرنے والے اجزا موجود ہوتے ہیں جو آنکھوں کو اس خطرناک مرض سے بچاتے ہیں لیکن ساتھ ہی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا گرم چائے اس مرض کو روکتی ہے یا پھر اس کی وجہ کوئی اور ہے تاہم برطانوی ماہرین نے اس تحقیق کا خیرمقدم کیا ہے۔

کنگز کالج لندن کے پروفیسر کرس ہیمنڈ کہتے ہیں کہ یہ تحقیق بہت اہم ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ہماری صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں تاہم ایک اور غذائی ماہر ڈاکٹر گراہم وھیلر نے کہا ہے کہ تحقیق سے یہ بات معلوم نہیں ہوسکی کہ ایسا کیوں ہوتا ہے، نیز اس تحقیق سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ چائے پینے کا عمل کس طرح آنکھوں کے لیے مفید ہے تاہم ماہرین متفق ہیں کہ چائے میں پولی فینولز اور دیگر اقسام کے فلیوو نائیڈز موجود ہوتے ہیں جن میں سے کوئی ایک آنکھوں پر اچھا اثر ڈالتا ہے