خبرنامہ

چین میں دل کے امراض دور کرنے کے لیے کتوں کی کلوننگ

چین میں

چین میں دل کے امراض دور کرنے کے لیے کتوں کی کلوننگ

بیجنگ:(ملت آن لائن) چینی سائنس دانوں نے کلوننگ کے ذریعے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ کتوں کی پیدائش کی ہے تاکہ ان پر مختلف امراضِ قلب کےعلاج کے لیے تحقیق کی جاسکے۔ٹیم نے بعض کتوں کو پیدائشی طور پر خون کے لوتھڑے بننے کے مرض کا شکار کیا اور اس کے لیے انہوں نے کتوں کو جینیاتی طور پر تبدیل بھی کیا اس کے بعد بعض بیماریوں کو ایک سے دوسرے کتے تک نسل در نسل منتقل بھی کیا گیا۔چینی کمپنی ’سائنوجین‘ نے شعوری طور پر ان جانوروں کو مختلف کیفیات میں مبتلا کیا جو دل کی بیماریوں اور فالج وغیرہ کی وجہ بن سکتی ہیں اور اس کے لیے جینیاتی تبدیلیاں بھی کی گئیں۔اس وقت سائنوجین کمپنی کے پاس کلون شدہ چار کتے ہیں جن کے نام ایپل، لانگ لانگ، ژی ژی اور نونو رکھے گئے ہیں۔ کمپنی کے ٹیکنکل ڈائریکٹر فینگ چونگ کہتے ہیں ’جس طرح انسانوں کے امراض ایک سے دوسری نسل تک منتقل ہوتے ہیں عین اسی طرح کتوں کی موروثی بیماریاں بھی اگلی نسلوں تک چلتی رہتی ہیں اسی مناسبت سے کتے اس تحقیق کے لیے بے حد موزوں ہیں۔ان چاروں کتوں میں سے لانگ لانگ شریانیں سکڑنے کے ایک مرض آرتھیو سکلیروسس کا شکار ہے۔ کتوں کی تیاری کے لیے ایک نئی جینیاتی تکنیک سی آر آئی ایس پی آر کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ سارے کتے کسی نہ کسی جینیاتی عارضے کے شکار ہیں اور مستقبل میں وہ بیمار ہوسکتے ہیں اسی لیے ماہرین نے ان پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔ دوسری جانب چین سمیت کئی ممالک بڑے جان داروں کو ان ہی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں مثلاً بندروں میں انسانی آٹزم کے جین شامل کیے گئے ہیں یا ایسے سور بنائے گئے ہیں جن میں کوئی ریٹرو وائرس موجود نہیں، ایسے اقدامات پر جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ انسان اپنے لیے معصوم جانوروں کو جان بوجھ کر بیمار کررہا ہے جو ایک ظلم ہے تاہم چینی کمپنی نے کہا ہے کہ ان جانوروں کو بہت احتیاط سے رکھا جارہا ہے اور ان کا ہرممکن خیال رکھا جاتا ہے۔