خبرنامہ

کیک میں موجود چکنائیاں صحت کے لیے مضر

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی)امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیک میں موجود چکنائیاں صحت کے لیے مضرہونے کے ساتھ امراضِ قلب اور کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔ہاروڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بد احتیاطی سے تیار کردہ کیکس میں سیرشدہ چکنائیاں (سیچوریٹڈ فیٹس) اور ٹرانس فیٹ کی زائد مقدار ہوتی ہے اور ان کا زیادہ استعمال صحت کے لئے مضر ثابت ہو سکتا ہے ۔ اس کے برخلاف جو لوگ پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز استعمال کرتے ہیں ان کی صحت پر مضر اثرات کا خطرہ کم کم ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چکنائیاں، مچھلی، سبزیوں ، ڈیری مصنوعات سیرشدہ چکنائیاں اور ٹرانس فیٹس پروسیس شدہ تیل سے حاصل ہوتی ہیں اگر مندرجہ بالا خطرناک چکنائیوں کی صرف 5 فیصد مقدار کو بھی مفید چکنائیوں سے بدل لیں تو قبل از وقت موت کا خطرہ 27 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ماہین کے تازہ سروے میں ایک لاکھ سے زائد مرد و خواتین کو شامل کیا گیا اور ان کا 32 سال تک مطالعہ کیا گیا۔ ہر 2 یا 4 سال بعد لوگوں سے چکنائی کھانے کے متعلق پوچھا گیا اور شرکا کو چکنائی کھانے کی بنیاد پر 5 گروہوں میں تقسیم کیا گیا اور انہیں کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ چکنائیاں کھانے والے گروپوں میں رکھا گیا۔ تحقیق کے مطابق 32 سال کے عرصے میں 33 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ ماہرین نے کا مزید کہناہے کہ اگر سیرشدہ چکنائیوں کو بدل کر غیرسیرشدہ چکنائیاں استعمال کریں گے تو اس سے بہت مفید اثرات مرتب ہوں گے۔ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں کی خوراک میں کیک پیسٹری شامل تھے ان میں سیر شدہ چکنائیوں کی مقدار زیادہ تھی اور وہ جلد ہی کینسر،بلڈپریشر، امراض قلب اور دیگرامراض کے شکار ہو گئے۔ ماہرین نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیک پر لگی چکنائیوں سے دور رہ کر امراض کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔