آزادی کا سورج طلوع ہونے تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے،پرویز رشید
اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کے ہرفرد کی اولین دلی خواہش ہے، مسئلہ کشمیر پر حکومت کا موقف پاکستان کے عوام کی ترجمانی کرتا ہے، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، وزیر اعظم کی کشمیر کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں ہیں، واجپائی کو لاہور لانے اور بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے آمادہ کرنے والے نواز شریف ہی تھے، واجپائی کے منہ سے نکلوانا کہ 99ء کا سال مسئلہ کشمیر کے حل کا سال ہے، بڑی کامیابی تھی مگر نواز شریف کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈالی گئیں، آمریتوں نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ پس پست ڈالا، پاکستان مسئلہ کشمیر کا فریق بھی ہے اور وکیل بھی، وزیرا عظم پاکستان کو مقدمہ کشمیر لڑنے کیلئے مضبوط بنانے کے عمل میں مصروف ہیں، نواز شریف کی قیادت میں ملک پستی سے ترقی کی طرف گامزن ہے، مضبوط، پرامن اور خوشحال پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ضروری ہے،جب تک کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع نہیں ہوتا ہم کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کویہاں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آبادکے زیر اہتمام ’’مسئلہ کشمیر کا حل اور بھارتی دہشت گردی کے سدباب کیلئے دنیا کا کردار‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ واجپائی سے مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرانا نواز شریف کی کامیابی تھی، نواز شریف نے جدوجہد آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے 1999ء میں بڑی پیشرفت کی اور واجپائی کو پاکستان لا کر انہیں مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادہ کیامگر ایک ڈکٹیٹر نے آ کر اس تمام عمل کو سبوتاژ کیا اور وہ وزیراعظم، جس نے ہندوستان کے وزیراعظم کو مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادہ کیا، ا ن کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈالی گئیں، اٹک قلعہ اور لانڈھی جیل بھیجا گیا، جہازوں میں ہتھکڑیاں لگا کر بٹھایا گیا اور جلا وطن کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے ڈکٹیٹر نے بھارت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس میں یہ بات لکھی گئی کہ پاکستان کشمیر میں دہشت گردی کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، اس سے آج تک کسی نے کوئی سوال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے جو کردار ادا کیا، اسے تسلیم کرنا چاہئے۔ نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کر کے عالمی ضمیر کو باور کروایا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے اور اقوام متحدہ کو یہ باور کرایا کہ اس کی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے قراردادیں ابھی تک حل طلب ہیں۔انہوں نے کہاکہ آمریت اور آمروں نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ پس پشت ڈالا، پرویز مشرف نے مسئلہ کشمیر کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔ وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی معیشت کے دیوالیہ ہونے کی پیشین گوئیاں کی گئی تھیں اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات روز کا معمول تھے، آج عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بحالی کے معترف ہیں، زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں، نواز شریف کی قیادت میں ملک پستی سے ترقی کی طرف گامزن ہے، پاکستان کی ترقی کا کریڈ ٹ نواز شریف کو ملنا چاہیے، مضبوط اور مستحکم پاکستان کشمیر کا مقدمہ بہتر انداز میں لڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنے بھائیوں اور بیٹوں کو چھیننے والے دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا، نواز شریف نے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا، وزیراعظم نواز شریف ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اوروہ پاکستان کو کشمیر کا مضبوط وکیل بنانے کے عمل میں مصروف ہیں، محفوظ، پرامن اور روشن پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ضروری ہے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو کشمیر اپنی زندگیوں سے بھی عزیز ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کیلئے آواز بلند کرتے رہے گا ، مسئلہ کشمیر پر ہم ایک فریق ہیں اور وکیل بھی ہیں، وکالت نامہ بھی ہمارے پاس ہے اور ہم دنیا میں یہ مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہائی کورٹ بار کی طرح چیمبرز، یونیورسٹیوں، کالجوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے سیمینارز کا اہتمام کر کے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہئے، ہم کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنی آواز بلند کرنے عمل میں حصہ لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت گلہ کرتا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کیوں زور دار آواز بلند کرتا ہے لیکن بھارت کو شاید معلوم نہیں کہ پاکستان اور دنیا کو حق حاصل ہے کہ اگر کہیں کوئی ناانصافی ہو تو اس کے خلاف آواز بلند کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مادروطن کی ترقی اورخوشحالی میں سیاستدانوں کے کردار تسلیم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ خواہ ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، کشمیریوں کے ساتھ ہے