لاہور(ملت + آئی این پی ) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں ڈیلر وہیکلز رجسٹریشن سسٹم(ڈی وی آر ایس) کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ، شہباز شریف نے کہاہے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکی دینا دراصل پاکستان کو بند کرنے کی سازش ہے ، احتجاج پر بضد پی ٹی آئی نہ تو کسی کمیشن کو مانتی ہے اور نہ ہی عدالت کو، منفی رویے سے خدا نخواستہ پاکستان کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کے معاملے پرقانون کی حکمرانی کو ماننے کی اعلی ترین مثال قائم کی ہے،سب جان لیں قانون کی حکمرانی ، عدالت کے تقدس اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر سب کو اعلی ترین فورم کو تسلیم کرنا ہو گا ، جعلی ڈیلروں کا، غیر قانونی اور جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہو گا ، دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی،دیگر صوبوں کے وزرائے اعلی کو میں نے پنجاب حکومت کے منفرد اقدامات کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ ہفتہ کووزیر اعلی نے کمپیوٹر کا بٹن دبا کر پہلے مرحلے میں صوبے کے پانچ بڑے شہروں میں ڈی وی آر ایس کا افتتاح کیاجبکہ دسمبر تک اس پروگرام کو پورے پنجاب میں وسعت دے دی جائے گی۔ وزیر اعلی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے اس نئے نظام سے جعلی ڈیلرز کے مکروہ کاروبار کا خاتمہ ہو گا اور حقیقی ڈیلرز کو نمایاں حیثیت حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے نظام سے تمام قانونی اور انتظامی اداروں کو فائدہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کا جرات مندی سے مقابلہ کر رہا ہے ۔ پاک افواج ، پولیس ، سیکورٹی ادارے اور عوام ملکر اس ناسور کے حلاف لڑرہے ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی ہے ۔گاڑیوں کی رجسٹریشن کے نئے نظام سے دہشت گردی پر ایک اور کاری ضرب لگے گی کیونکہ اس نظام کے ذریعے جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے ۔ جعلی اور غیر قانونی نمبر پلیٹوں کے ذریعے امن تباہ کرنے والوں کے خلاف شکنجہ کسا جا رہا ہے ۔ یہ نیا نظام تمام اداروں کے لئے ایک بڑا تحفہ ہے اور یہ جدید نظام امن کے دشمنوں و جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ڈیلر وہیکلز رجسٹریشن سسٹم کے جدید نظام کا آغاز کر کے ایک اور انقلابی اقدام اٹھایا ہے جس سے جعلی ڈیلروں کا قلع قمع ہو گا ، غیر قانونی اور جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہو گا جس سے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ جعلی ڈیلر ز ہر طرح کا کام کرتے تھے اور جعلسازی کے ذریعے ملک کو اربوں روپے کے وسائل سے بھی محروم رکھتے تھے۔ انہوں نے کہ اس نئے نظام سے جعلی ڈیلر قصہ پارینہ بن جائیں گے جو قوم کے اربوں روپے کے وسائل ہڑپ کر رہے تھے۔ یہ نیا نظام کرپشن کے خاتمے کا باعث بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ عاجزی سے یہ بات کہتا رہا ہوں کہ ایسے پروگراموں کے حوالے سے ہم دوسرے صوبوں کے ساتھ اپنی حقیر خدمت شیئر کرنے کے لئے تیار ہیں اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلی کو میں نے پنجاب حکومت کے منفرد اقدامات کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کا یہ نیا نظام نیشنل ایکشن پلان کا بھی اہم حصہ بنے گا اور آنے والے دنوں میں یہ نظام بہتر سے بہتر ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلرحضرات اس پروگرام کی کامیابی کیلئے آگے بڑھیں اور جعلسازوں کے مکروہ کاروبار کی روک تھام کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ جعلسازوں کو اب ہتھکڑیاں لگا کر جیلوں میں بند کریں گے اور سزائیں دلوائیں گے کیونکہ اس حوالے سے قانون سازی بھی کر لی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن کے اشتراک سے شیخوپورہ سے گاڑیوں کی سرٹیفکیشن کے پروگرام کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے ۔ اس مربوط پروگرام کا دائرہ جلد پورے پنجاب تک پھیلا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال دسمبر تک یہ گاڑیوں کی چیکنگ کا یہ نظام پورے پنجاب میں نافذ العمل ہو گا ۔ پیسے لیکر گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا فرسودہ نظام دفن ہو جائے گا ۔ اس نظام کے تحت پنجاب بھر میں ورکشاپس بنیں گی جہاں سے گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفکیٹ جاری ہوں گے ۔اس نظام کے تحت حادثات میں کمی واقع ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ اور اصلی ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے پروگرام سے ایسی قتل گاہوں کا خاتمہ ہو گا جو جعلی ڈرائیونگ لائسنس کے ذریعے ہونے والے حادثات سے قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی کے باعث مریضوں کا مرنا بالکل اسی طرح ہے جس طرح جعلی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے افراد کے گاڑیاں چلانے سے حادثات کے باعث اموات ہوتی ہیں ۔ یہ پروگرام ایسی اموات کی روک تھام کیلئے حکومت پنجاب کی شاندار کاوش ہے۔وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کے معاملے میں خود کو عدالت عظمی کے سامنے پیش کرنے اور اس فورم کو تسلیم کر کے قانون کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی کو ماننے کی اعلی ترین مثال قائم کی ہے ۔وزیر اعظم کی اس جاندار مثال کو ٹھکرا کر اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دینے والے بتادیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے علاوہ بھی کوئی اور قانونی دروازہ ہے ؟سب جان لیں قانون کی حکمرانی ، عدالت کے تقدس اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر سب کو سپریم کورٹ کے فورم کو تسلیم کرنا ہو گا ، بصورت دیگر قانون اور عدالت نام کی کوئی چیز نہیں رہے گی اور جو کچھ ہو گا سڑکوں پر ہو گا۔ احتجاج کرنے والوں کے اس منفی رویے سے خدا نخواستہ پاکستان کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ موجود ہے ۔ معاملہ سپریم کورٹ میں ہونے پر اسلام آباد کو بند کرنے یا احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا اور کوئی ذی شعور اس بات کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ۔وزیر اعظم نے خود کو عدالت میں پیش کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے اور اس کی ملک کی 70 سالہ تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی۔احتجاج پر بضد پی ٹی آئی نہ تو کسی کمیشن کو مانتی ہے اور نہ ہی عدالت کو۔اسی سیاسی جماعت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے نہ کمیشن بننے دیا اور نہ ہی ٹی او آرز بننے دیئے۔ پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ ، کمیشن اورسپریم کورٹ کے فورم کو نظرانداز کر کے اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکی دینا دراصل پاکستان کو بند کرنے کی سازش ہے اور اس جماعت کو پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی منظور نہیں ، یہ جماعت سی پیک بند کرانا چاہتی ہے تا کہ ملک میں اجالے نہ ہوں۔ یہ سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ ملک اندھیروں میں ڈوبا رہے اور پاکستان ترقی نہ کرے۔ ایسے عناصر جان لیں کہ وزیر اعظم کے فیصلے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہو گی ۔ ملک کی ترقی کے دشمنوں کو ناکامی ہو گی اور پاکستان انشاء اللہ آگے بڑھتا جائے گا ۔ پوری قوم جان چکی ہے کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد بند کرنے کے پیچھے کیا سوچ اور کیا سازش کارفرما ہے ۔ یہ سی پیک کو پنپنیں نہیں دینا چاہتے اور پاکستان کی ترقی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تو سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے اعتراضات لگا کر درخواست واپس کر دی ۔ اب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے یہ کیس بنچ کو ریفر کر دیا کہ وہ یہ فیصلہ کرے کہ یہ قابل سماعت ہے کہ نہیں ۔ وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کے فورم کو تسلیم کر کے جرات مند فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے کمیشن بننے نہیں دیا اور اس کے راستے روڑے اٹھکائے۔ ٹی او آرز بھی طے نہیں ہونے دیئے ۔ حکومت نے عدالت عظمی کے فیصلے کی روشنی میں اسمبلی میں بل پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی پٹیشن کے قابل سماعت ہونے پر بحث ہونا تھی کہ وکلاء نے وزیر اعظم سے کہا کہ ہم اس معاملے پر عدالت میں بحث کریں گے ۔ وزیر اعظم نے وکلاء سے کہا کہ وہ لیگل اور ٹیکنیکل نکات کا سہارا نہیں لینا چاہتے کیونکہ میرا ضمیر مطمئن ہے اور میں پورا مقدمہ لڑوں گا۔ اس کے باوجود اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکیاں دینے والوں کی احتجاجی سیاست سمجھ سے بالا تر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابات کے حوالے سے چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے عدالتی کمیشن کے بارے میں کہا کہ اسے اس پر پورا اعتماد ہے ۔ جب اس عدالتی کمیشن نے انتخابات 2013ء کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی تو پی ٹی آئی نے اس رپورٹ کو بھی ماننے سے انکار کیاجو ان کے غیر جمہوری اور منفی طرز عمل کی عکاسی کرتا ہے ۔ پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ پاکستان ترقی کرے اور یہاں سے اندھیرے دور ہوں ۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی نے چین جیسے مربی اور عظیم دوست کے خلاف بیان دے کر اسے ناراض کرنے کی کوشش کی ہے۔ پی ٹی آئی کو ایسا منفی رویہ ترک کر کے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ وزیر اعلی نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کے جدید نظام کے اجراء پر صوبائی وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن مجتبی شجاع الرحمن ، وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سینئر ممبر سلمان صوفی ،چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری ایکسائز اور پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں مل کر اس جدید نظام کو کامیاب بنانا ہے ۔وزیر اعلی نے ڈی وی آرایس کے نئے پروگرام کے اجراء پر محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن ، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے افسران اور عملے میں تعریفی سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔تقریب سے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مجتبی شجاع الرحمن ، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ عمر سیف اور سینئر ممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ سلمان صوفی نے بھی خطاب کیا۔