اقوام متحدہ: (ملت+اے پی پی) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی نے حق خود ارادیت کو بنیادی انسانی حقوق تسلیم کرنے کی پاکستانی قراردار متفقہ طور پر منظور کر لی۔ 193رکنی جنرل اسمبلی کی سماجی ، انسانی اور ثقافتی امور سے متعلقہ کمیٹی میں پاکستان کی 72رکن ممالک کی حمایت سے پیش کردہ قرار داد کی رائے شماری کی نوبت آنے سے قبل ہی متفقہ منظوری دے دی گئی ۔ سیاسی مبصرین کے مطابق پاکستان کی طرف سے 1981ء سے یہ قرار داد پیش کرتا آیا ہے اور اس قرار داد کے تحت عالمی برادری کی توجہ کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر میں ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کی طرف مبذول کروائی گئی ہے ۔ قرار داد کے مطابق حق خود ارادیت پر عالمی سطح پر عملدرآمد، انسانی حقوق پر عملدرآمد اور ان کے مؤثر ضمانت کے لئے بنیادی شرط ہے۔ یہ قرار داد منظوری کے لئے آئندہ ماہ جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ قرار داد میں جنرل اسمبلی کی طرف سے غیر ملکی فوجی مداخلت ، جارحیت اور قبضے کی سخت مخالفت کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ یہ اقدامات دنیا کے بعض حصوں میں لوگوں کے حق خود ارادیت کو دبانے اور دیگر بنیادی حقوق سے انکار کا باعث بنتے ہیں۔ قرار داد میں ذمہ دار ممالک سے غیر ملکی سر زمین پر قبضے اور فوجی مداخلت فوری ختم کرنے کے ساتھ ساتھ جبر،امتیاز، استحصال اور بدسلوکی کے تمام اقدامات بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیاہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقبل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے قرار داد کا مسودہ کمیٹی کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہاکہ حق خودارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانو ن کا بنیادی اصول ہے۔ اس حق کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں لاکھو ں انسانوں نے غیر ملکی اور نوآبادیاتی قبضے کاطوق اپنی گردنوں سے اتار پھینکا اور یہاں موجود بہت سے لوگ باوقارزندگی اور آزاد ریاستوں کے آزاد شہری ہونے کی اس جدوجہد کے امین ہیں ۔انہوں نے حق خود ارادیت کے بنیادی حقوق سے پاکستان کی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ 1952ء میں اقوام متحدہ کے لئے پاکستان کے پہلے مستقل مندوب پروفیسر احمد شاہ بخاری نے سکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں واضح کیا تھاکہ سلامتی کونسل حق خود ارادیت کے لئے کوئی عملی اقدام کرے یا نہ کرے ہم اسے اپنے دلوں میں زندہ رکھیں گے اور اس کے لئے جو ہو سکا کرتے رہیں گے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاکہ انہیں فخر ہے کہ پاکستان نے اپنے اس عہد اور اصول کو زندہ رکھا ہے۔ قرار داد میں غیر ملکی فوجی مداخلت قبضے اور جارحیت کے نتیجہ میں لاکھوں افراد کے بے گھر ہو جانے پر بھی افسوس کااظہار کیا گیا اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لئے جدوجہد کا عزم کیا گیا ہے ۔قرار داد میں اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل کو انسانی حقوق کی پامالیوں کے خصوصاً حق خود ارادیت سے انکار پر خصوصی توجہ دینے کو کہا گیا ہے اور سلامتی کونسل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس سوال پر جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔