آئی ایم ایف پروگرام میں نہ ہوتے تو نئے ٹیکس نہ لگاتے، وزیر خزانہ
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں نہ ہوتے تو نئے ٹیکس نہ لگاتے.
مگر اب مجبوری ہے، آئی ایم ایف معاہدہ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر موجود ہے ٹیبل ٹو میں لکھا گیا ہےکہ پاکستان کسی قسم کی ٹیکس ایمنسٹی نہیں دیگا، 10ماہ تک ڈالر نہیں آئے۔
ساتویں اور آٹھویں جائزہ کو مکمل کرنے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں ۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو 3ارب ڈالر کے رعایتی قرضوں سے متعلق بتایا کہ 629 پراجیکٹس میں 469 مکمل طورپر آپریشنل ہو چکے ہیں ،89جزوی آپریشنل اور باقی 62پراجیکٹس 2025تک آپریشنل ہونے کی توقع ہے اسکیم سے ایک لاکھ 94ہزار 300 ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے۔