اسلام آباد: (مانیٹرنگ نیوز) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب عام تقریر کی بجائے ایک بھرپور اور دو ٹوک خطاب ہونا چاہیے تھا۔ تاہم کشمیر کے مسئلے کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی میں ہندوستان کے ملوث ہونے کی بات دنیا کو بتانی چاہیے تھی۔ کلبھوشن پاکستان میں بھارت کی بدترین مداخلت کی علامت ہے۔ بھارت ہمیں اینٹ کا جواب پتھر سے دینے پر مجبور نہ کرے۔ حکومت بھارت کے جنگی جنون، مداخلت اور دہشت گردی کے سدباب کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر فوری لائحہ عمل طے کرے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے دنیا میں سیکولرازم کا ڈھونگ رچایا ہوا ہے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ بھارت کے اس ڈھونگ کا پردہ چاک کریں اور دنیا کو اس کا اصل چہرہ دکھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہوتا کہ وزیراعظم جنرل اسمبلی جانے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیتے، مگر شاید وزیراعظم وزارت خارجہ کے مشیروں کو ہی عقل کل سمجھتے ہیں۔ افسوس ہے کہ ہم وزارت خارجہ اور دفاع بھی ایڈہاک ازم کے تحت چلا رہے ہیں۔