خبرنامہ

بھارت میں کشمیری غیر محفوظ ہیں، حریت قائدین

سرینگر:(ملت+آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس قائدین اور جہاد کونسل نے بھارتی ریاست راجستھان میں کشمیری طالبعلم کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کشمیری محفوظ نہیں ہیں۔ منگل کے روز ایک بیان میں حریت(گ)چیئرمین اور بزرگ قائد سید علی گیلانی نے بھارت میں کشمیریوں کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مشکوک حالات میں کشمیریوں کی ا موات کے واقعات میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔بھارت کشمیر میں کشمیری جوانوں کیلئے زمین تنگ کر رہا ہے اور جب یہ اپنی پڑھائی کیلئے بھارتی علاقوں میں جاتے ہیں تو وہاں بھی ان کو سکون سے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا متعصب طبقہ ان جوانوں کو مسلمان اور کشمیری ہونے کی سزا دیکر انہیں تشدد اور نفرت کا نشانہ بناتے ہیں اور جب ان کا جی اس سے بھی بھر نہیں جاتا تو ان کو موت کے گھاٹ اتار کر ایسے واقعات کو’’خودکشی‘‘ کے کفن میں لپیٹ دیتے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ اس ظلم وجبر کے مقامی ارباب اقتدار پھر لاشوں کو کندھا دیکر دوچارآنسو بہاکر اپنے خون آلود ہاتھ دھونے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ خود کو بری الذمہ قرار دیکر اگلی بار ان ادھ کھلے پھولوں کے لواحقین سے پھر ایک بار اپنی فریب کارانہ سیاست کے ذریعے ووٹوں کی بھیک مانگ سکیں۔حریت کانفرنس (میرواعظ)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کے واقعات سے کشمیریوں کے ان خدشات اور اندیشوں کو تقویت مل رہی ہے کہ بیرون کشمیر بھارت کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم و تربیت کشمیری طلباء ، تاجر اور عوام قطعی طور پر غیر محفوظ ہیں۔جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں کشمیریوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن کشمیری وادی میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کی میزبانی سے اپنی اعلیٰ روایات کو برقرار رکھ کر عظیم قوم ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں۔