نئی دہلی: (ملت+آئی این پی)بھارتی وزیر مملکت داخلہ کرن رجیجونے الزام لگایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کو ہوا دینے کیلئے حوالہ اور دیگر ذرائع سے پیسے بھیجے جارہے ہیں۔ سرحدی علاقوں میں پاکستانی ٹیلیفون نمبرات و ناموں پر مشتمل ربر کے ٹیگوں کے ساتھ کچھ کبوتر پکڑے گئے۔ گزشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے رجیجو نے کہا کہ کشمیر میں احتجاج کو ہوا دینے کی خاطر قوم دشمن عناصر کو حوالہ اور دیگر ذرائع سے پیسے بھیجنے کا عمل جاری ہے۔رجیجو کے ساتھی اور ایک اور وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج اہر نے کہا کہ علیحدگی پسند اور جنگجو بیرونی ممالک سے حوالہ کے ذریعے فنڈس حاصل کرتے رہے ہیں۔سرحدی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے رجیجو نے کہا کہ جموں وکشمیر میں دراندازی کی کوشش کرنے والے24مشتبہ جنگجوؤں کو ہلاک کیاگیا جبکہ اکتوبر کے آخر تک دراندازی کی78کوششیں ہوئیں۔ رجیجو کے مطابق اکتوبر تک جموں کشمیر میں سرحد پار سے دراندازی کے201 جبکہ پنجاب سرحد سے30کوششیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ستمبر اور اکتوبر کے درمیان سرحد پار فائرنگ کی وجہ سے5بی ایس ایف اہلکار اور سات دیگر زخمی ہوئے۔ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئیے اہر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جاسوسی کیلئے کبوتروں کے استعمال سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں تاہم ان کا کہناتھا کہ سرحدی علاقوں میں کچھ کبوتروں کو پاکستانی ٹیلیفون نمبرات و ناموں پر مشتمل ربر کے ٹیگوں کے ساتھ پکڑا گیا۔