خبرنامہ

بیرونی قوتیں سرزمین حرمین شریفین کیخلاف خطرات کھڑے کر رہی ہیں: حافظ سعید

لاہور (ملت + آئی این پی) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں سرزمین حرمین شریفین کیخلاف خطرات کھڑے کر رہی ہیں۔حوثی باغیوں کا مکہ مکرمہ پر میزائل داغنا پوری مسلم امہ پر حملہ ہے۔مسلم حکمرانوں کو بیت اللہ پر حملہ کی مذموم سازشوں کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ حرمین کے تحفظ کیلئے مسلمان کو مضبوط قوت بن کر کرداراداکرنا ہو گا۔پانامہ لیکس جیسے مسائل اللہ کی پکڑ کا نتیجہ ہیں۔ حکمران حرمین کے تحفظ اور مظلوم کشمیریوں کی مددکا فریضہ سر ا نجام دیں اللہ تعالیٰ ان مسائل سے جان چھڑا دے گا۔ جامع مسجد القادسیہ میں ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں جس طرح سعودی عرب کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی خوفناک سازشیں کررہی ہیں۔ اس کیلئے پوری مسلم امہ کو متحد و بیدا رکرنے اوردشمنان اسلام کی ان سازشوں کیخلاف زبردست آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے لیکن افسوس اس امر کا ہے کہ کفار نے اسلام و مسلمانوں کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اورمسلم حکومتیں اپنے مسائل میں الجھی ہوئی ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ اس وقت غیر معمولی حالات ہیں۔ بیت اللہ پر میزائل حملہ کی کوشش پورے عالم اسلام پر حملہ کے مترادف ہے۔حرمین کے تحفظ اور بیت اللہ کی عظمت کیلئے ہر مسلمان کو اپنی جان قربان کرنے کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ سعودی عرب کے دفاعی اداروں نے مکہ مکرمہ سے پینسٹھ کلومیٹر دور ہی حوثی باغیوں کے داغے گئے میزائل کو تباہ کر دیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے گھر کی حفاظت کرنے والا ہے۔ ابرہہ بھی ہاتھیوں کا لشکر لیکر بیت اللہ پر حملہ کیلئے نکلا تھا لیکن اللہ نے ابابیلوں کے ذریعہ اسے نیست و نابود کر دیا۔ آج بھی ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح میزائل حملہ کو ناکام بنایا گیا ہے‘ حرمین کی حفاظت کا فریضہ اداکرنیو الوں کو اللہ کی مدد حاصل ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بی جے پی سرکار مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ پوری حریت قیادت نظر بندہے اور کشمیریوں کو مساجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی لیکن ہماری حکومت کی طرف سے سردمہری اور غفلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ کشمیریوں کے حق میں محض ایک دو بیانات کوئی حیثیت نہیں رکھتے ‘ عملی طور پر کشمیریوں کی بھرپور مددکرنے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتاہوں کہ اس سلسلہ میں حکومت پاکستان اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہی۔ حکومتی ذمہ داران پانامہ لیکس جیسے مسائل سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی اصلاح کرنی چاہیے اورحرمین شریفین اورکشمیریوں کی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن پاک ہر دور اور ہر قسم کے حالات میں مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ آج کے حالات میں جو تبصرے اور سوالات کئے جاتے ہیں اللہ نے ہر سوال کا جواب دیا ہے۔ سیاستدانوں و حکومتی ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ سورۃ توبہ کا مطالبہ کریں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ کتاب و سنت کا مطالعہ نہیں کیا جاتااور اپنی سوچ و فکر کے مطابق فیصلے کئے جاتے ہیں۔ یہ آج کے دور کا بہت بڑ امسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ذہنی غلامی میں مبتلا اور شکوک و شبہات والے لوگ قوموں میں بگاڑ تو پیدا کرسکتے ہیں ان کی رہنمائی کا فریضہ ادا نہیں کر سکتے۔قرآن مکمل دین ہے جو انسانوں کے مسائل اور معاملات کے حل پیش کرتا ہے۔ ہمیں اس کی تعلیمات کی روشنی میں حالات کو دیکھنا ہے۔جس طرح عبادات میں غیر مسلموں سے رہنمائی نہیں لی جاسکتی اسی طرح سیاست ، معیشت و معاشرت میں بھی کتاب و سنت سے رہنمائی لینی چاہیے۔ قرآن مسلمانوں کے دلوں میں یقین پیدا کرتا ہے۔ جب اسلام کے بنیادی عقائدپر یقین پختہ ہوتا ہے تو مایوسیاں ختم ہو تی ہیں۔امیر جماعۃالدعوۃ نے کہاکہ مسلم حکمران آئی ایم ایف کے غلام ہیں۔ملکی مسائل کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے۔ان کی سب سے بڑی خواہش یہ ہوتی ہے کہ سودی قسطیں ملتی رہیں اور ان کی مدت پوری ہوجائے یہی وجہ ہے کہ اللہ کے دشمنوں کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔انہیں تکلیف ہے تو صرف ایسے مسلمانوں سے جو لوگوں کو کتاب وسنت کی دعوت پر جمع کرتے اور بیرونی سازشوں کو دنیا پر بے نقاب کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہماری حکومتیں وہ تعلیمی نصاب پسند کرتی ہیں جو امریکہ و برطانیہ کا پسندیدہ ہو ۔ تعلیم کا حصول بہت ضروری ہے مگر اس میں جو خرابیاں پائی جاتی ہیں اور تعلیم کے پردے میں مسلمانوں کو باطل نظاموں کا غلام بنانے کیلئے جو سازشیں کی جاتی ہیں انہیں ختم کرنا اور ان کا ازالہ کرنا بہت ضروری ہے۔