اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے افغان رہنماؤں کے دھمکی آمیز بیانات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بے امنی پھیلانے میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا جب بھی افغانستان پر مصیبت آئی پاکستان نے ان کی بھرپور مدد کی، پاکستان نے 40 لاکھ افغان شہریوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا، افغانستان میں عبوری حکومت بننے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ غیر قانونی طور سے نقل مکانی کر کے پاکستان آئے، 8 لاکھ افغان شہریوں کو عبوری طور پر سٹیزن کارڈ مہیا کیے گئے، پاکستان کے عوام نے افغان مہاجرین کےلیے دیدہ و دل فرش راہ کیے ہیں، اس جذبے پر دشنام تراشی پرپاکستان کے غیور اور بےلوث عوام کے جذبات پر ٹھیس پہنچائی ہے۔انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا پاکستان میں بے امنی پھیلانے والوں میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہے، دہشتگردوں نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے، دہشتگرد افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت کو سفارتی، سیاسی، فوجی، رسمی اور غیر رسمی ذرائع سے افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی کا قلعہ قمع کرنے کا واضح پیغام دیا جاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کو افغانستان میں موجود پاکستان کو مطلوب دہشتگردوں کی فہرست بھی دی گئی، دہشتگردوں سے متعلق معلومات افغان حکومت کے ساتھ شیئر بھی کی گئیں لیکن پاکستان مخالف دہشت گردوں کےخلاف افغانستان نےکوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔