راولپنڈی:(ملت+اے پی پی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف 29 نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں اور ان کی جگہ نئے پاک فوج کے سربراہ کا انتخاب ہوگا جس کے لئے سنیارٹی لسٹ میں 4 نام زیر گردش ہیں۔ پاک فوج کے موجودہ سربراہ جنرل راحیل شریف 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں اور ان کے بعد نئے بری سربراہ کے چناؤ کا ایک نیا مرحلہ شروع ہونے والا ہے وزیراعظم پاکستان اپنی صوابدید کے مطابق نئے آرمی چیف کا فیصلہ کریں گے جب کہ نوازشریف کویہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے چھٹے آرمی چیف کا انتخاب کریں گے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بعد جو 4 لیفٹیننٹ جنرل پاک فوج کا سربراہ بننے کے تمام قانو نی اور پیشہ وارانہ تقاضے پورے کرتے ہیں اوربری فوج کی سینیارٹی لسٹ میں سرفہرست ہیں، ان میں سرفہرست چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات ہیں، جنرل زبیر حیات اس وقت جی ایچ کیو میں تعینات ہیں اور اس سے قبل وہ ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن بھی رہ چکے ہیں۔ سنیارٹی لسٹ میں جو نام دوسرے نمبر پر آتا ہے وہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد کا ہے جو کور کمانڈر ملتان ہیں اور وہ اس سے قبل چیف آف جنرل اسٹاف رہ چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کے بعد کور کمانڈر بہاولپور جاوید اقبال رمدے سینیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبرپرہیں ، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اس سے قبل سوات آپریشن کے دوران جی او سی رہ چکے ہیں اور غیر ملکی تعیناتیوں میں دو اہم ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں جس میں واشنگٹن میں بطور ملٹری اتاشی اور امریکی سینٹ کام کے ساتھ تعیناتی شامل ہے۔ چوتھے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں جو آج کل جی ایچ کیو میں انسپیکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن ہیں۔ اِس سے قبل 2014 میں دھرنے کے دوران وہ کور کمانڈر راولپنڈی رہ چکے ہیں اور لائن آف کنٹرول کے اطراف کشیدگی کی وجہ سے ہونے والی تربیتی مشقوں کی نگرانی بھی کرتے رہے ہیں۔