اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ جے آئی ٹی کو معلومات ملنے لگی ہیں اور اب رپورٹ کا انتظار ہے۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کے 11 ارب 29 کروڑ کے اثاثے بینکوں کے پاس رہن ہیں۔
چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید سے متعلق استفسار کیا کہ کیا وہ آئے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا ہم نے نمر مجید کو گرفتار نہیں کرایا، کیوں کہ کاروباری اور بینکوں کے قرضوں کے معاملات ہیں، اس وقت بینک کا نقصان ہو رہا ہے، وہ آپ کو پورا کرنا ہے۔
اومنی گروپ کے وکیل منیر بھٹی نے کہا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کر رہے ہیں 10 دن کا وقت دے دیں، اومنی گروپ کے دوسرے وکیل خواجہ نوید نے عدالت سے استدعا کی کہ اومنی گروپ کے پیسے بینک میں منجمد ہیں اور قرضے وہاں سے ادا کرا دیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کوئی حکم جاری نہیں کریں گے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر 5 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی۔