نیویارک (آئی این پی )سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہاہے کہ خطے میں نیوکلئیرپروگرام پر یکطرفہ پابندی نہیں لگائی جا سکتی ہے لہذا امریکا بھارت سے بھی وہی تقاضا کرے جو ہم سے کیا جاتا ہے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے نیویارک میں پریس بریفنگ دی جس میں ملیحہ لودھی نے کہاکہ نہ تو خطے میں نیوکلئیرپروگرام پر یکطرفہ پابندی لگائی جا سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان کا ایٹمی پروگرام محدود ہوسکتا ہے لہذا امریکا بھارت سے بھی وہی تقاضا کرے جو ہم سے کیا جاتا ہے جب کہ دنیا پہلے بھارت کی جوہری سرگرمیوں کو روکے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ جان کیری کے مطالبے پر نواز شریف نے صاف کہہ دیا کہ بھارت سے بھی وہی اقدامات کرائے جائیں جس کا ہمیں کہا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے کہا ہے کہ وہ بھارت پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ دوسری جانب اعزاز چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں جاپانی ہم منصب نے پاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کی جب کہ ترک صدر نے ملاقات میں ناکام فوجی بغاوت پرپاکستان کے موقف کوسراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر ترجیح رہاہے اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجا گر کیا گیا ہے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف دنیا کا سب سے بڑا آپریشن پاکستان نے کیا جس کی دنیا معترف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے ملاقاتوں میں عالمی رہنماؤں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی فضا سازگار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایٹمی پروگرام پر کوئی دباؤ قبول نہیں ، بھارت پہل کرے ، پھر پاکستان اقدام کرے گا۔ بھارت پر دباؤ آنا چاہیے کہ کس طرح دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم رکھنے ہیں۔ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کی پاکستان کے مختلف علاقوں میں مداخلت کا وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر میں ذکر موجود ہے۔ سیکریٹری خا رجہ نے کہا کہ پاک ترک اسکولوں پر ترکی کے خدشات کا حل نکالیں گے۔