خبرنامہ

درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ ادانہیں کرنے دی گئی

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے سخت کرفیو کے نفاذ اور درگاہ حضرت بل کی ناکہ بندی کی وجہ سے کشمیرکی تاریخ میں پہلی بار سرینگر کیتاریخی درگاہ میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے وادی کشمیر کے تمام اطراف و اکناف میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر کے کرفیو اور دیگر پابندیاں مزید سخت کردیں۔اس کارروائی کا مقصد لوگوں کو رواں کشمیر انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیریوں کے قتل کے خلاف احتجاج کیلئے مظاہرے اوردرگاہ حضرت بل کی طرف مارچ کرنے سے روکنا تھا۔ مارچ کی کال حریت قیادت نے مشترکہ طورپر دی تھی جو مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے جاری قتل عام کے خلاف احتجاجی پروگرام کے حصہ تھی۔ انتظامیہ کی طرف سے سرینگر میں جامع مسجد اور خانقاہ معلی اورمقبوضہ علاقے کی دیگر مساجد کی ناکہ بندی کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ سڑکوں پر ادا کی۔ سرینگر ، بڈگام، گاندربل، پٹن ، سوپور ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، حاجن ، کپواڑہ، کنن پوشپورہ، تریہگام ، ہندواڑہ ، اسلام آباد، کولگام ، بیج بہاڑہ ، ترال ، پلومہ ، پامپور، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں ہزاروں لو گ کرفیو توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ مختلف مقامات پر مظاہرین اوربھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بھارتی پولیس کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے درجنوں لو گ زخمی ہو گئے۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور مسرور عباس انصاری کو حضرت بل کی طرف مارچ کی قیادت کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کر لیا ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ اور بلال صدیقی کو بھی مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران پرامن مظاہرین کے قتل کے خلاف بانیہال، ڈوڈہ، کشتواڑاور جموں خطے کے دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ ادھر حریت قیادت نے مقبوضہ وادی میں بھارتی وحشیانہ مظالم کے خلاف تازہ احتجاجی کلینڈر جاری کیا ہے۔ احتجاجی پروگراموں میں ہڑتال، مظاہرے ،ریلیاں اور مشعل بردار جلوسوں کا انعقادشامل ہے ۔ حریت رہنماؤں نے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ حریت قیادت کے اعلان کردہ پروگراموں کے مطابق اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں