اسلام آباد ۔(ملت + اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی محنت ‘لگن اور موثر پالیسوں کی بدولت تین سالوں کے دوران دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ‘ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہت بہتر ہے‘پرامن اور محفوظ پاکستان کے لئے جہاں حکومت ‘سکیورٹی فورسز ‘پولیس ‘ قومی سلامتی کے ادارے اور میڈیا اپنا کردار ادا کررہے ہیں وہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے عوام بالخصوص ہماری نوجوان نسل کو بھی اپنا کردا ادا کرنا ہوگا ۔وہ جمعرات کو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے ذیلی ادارے پاکستان پیس کلیکٹو(پی پی سی) کے زیراہتمام پرعزم پاکستان ایوارڈ 2016کے اجراء کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔پریس انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین ‘میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز ‘پاکستان پیس کلیٹو(پی پی سی ) کی چیف ایگزیکٹو آفیسر بشرہ تسکین ‘ڈائریکٹر جنرل پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس جمال شاہ کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں کی طلباء و طالبات کی بڑی تعداد اس تقریب میں موجود تھی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ آج کا پاکستان اور ہمارے بچپن کے دور کے پاکستان میں بہت فرق ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2013کے الیکشن مہم کے سلسلے میں وزیراعظم محمد نواز شریف سے جب ایک ٹی وی چینل پر انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا کہ اگر آپ وزیراعظم بن گئے تو کیا ترجیحات ہونگی جس پر محمد نواز شریف نے جواب دیا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان کے کھیلوں کے میدان آباد ہوں کیونکہ 10,15سال سے کوئی انٹر نیشنل ٹیم پاکستان آنے کا نام نہیں لے رہی تھی‘ اسکے ساتھ ساتھ میری یہ بھی خواہش ہو گی کہ ہمارے پارکس بھر ے ہوئے ہوں یہ جو دہشت گردی کے بعد خوف کی فضاء ہے اسے ختم کیا جائے ‘جب وزیراعظم محمد نواز شریف نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تو پہلے تین سال میں محنت ‘لگن اور موثر پالیسیوں کے ذریعے پاکستان کو محفوظ بنا دیا ‘تین سال قبل تو ہر روز تین سے چار دھماکے ہوتے تھے اور آج کی صورتحال یکسر مختلف ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پوری قوم کے ساتھ کمٹمٹ کرتی ہے کہ انھیں وہ پاکستان واپس دلائے گی جو چھین لیا گیا تھا ‘اس چھینے ہوئے پاکستان کو واپس لینے کے لئے پاکستان کی موجود ہ حکومت ‘سیاسی جماعتیں ‘سکیورٹی ادارے ‘پولیس ‘رینجرز ‘فوج اور میڈیا تو اپنا کردار ادا کر رہی ہے لیکن اس میں عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ‘نوجوان نسل دکھ اور تکلیف کے لمحوں کو اپنی قلم ‘پینٹنگ برش ‘مختلف رنگوں ‘کیمرے کی آنکھ سے میں محفوظ کر یں‘اور پاکستان چھیننے والوں کے بارے میں اپنی نئی نسل کو آگاہ کریں کیونکہ انہی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم محفوظ پاکستان میں آزاد ی سے سانس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے دوران جہاں ہمارے مسلمان بہن بھائی شہید ہوئے وہی کرسچین ‘ہندو اور سکھ جو پاکستانی ہیں وہ بھی جابحق ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیس کلکٹیو نے یوتھ کو موقع فراہم کیا ہے کہ وہ تاریخ کو اپنی آنے والی نسلوں تک محفوظ بنا سکیں ۔ پاکستان پیس کلیکٹو(پی پی سی)کی سی ای او بشری تسکین نے پی پی سی کے قیام کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے شرکاء کو بتایا ۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ میں ریسرچ سٹڈیز کے ساتھ ساتھ میڈیا مہم جس میں پرعزم پاکستان‘اداروں کے افسران اور ملازمین کی تربیت ‘ زکوٰۃ ‘صدقات ‘خیرات کے درست استعمال کے لئے حق حقدار تک کے نام سے مہم چلائی گئی ہے ۔انہوں نے بتا یا کہ پرعزم پاکستان ایوارڈ 2016کے پہلے مرحلے میں عوام الناس کو دعوت ہے کہ وہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثر ہونے والے خاندان کے افراد کی سچی کہانیاں ہم تک پہنچائیں ‘یہ کام تحریری ‘تصویری ‘ڈاکومنٹری کے صورت میں بھی سرانجام دیا جاسکتا ہے ۔پرعزم پاکستان مہم کے گروپ لیڈر رانا اکمل نے شرکاء کو بتا یا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی جانب سے پرعزم پاکستان ایوارڈ 2016مقابلوں کے باقاعدہ افتتاح کے بعد ملک بھر کی یوتھ سے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثرہ خاندان کے افراد کی کہانی سے متعلف شارٹ فلم ‘فوٹو ڈاکومنٹری ‘ تصاویر ‘ تحریر ی کہانی ‘پوسٹر ڈیزائننگ کی صورت میں 19دسمبر تک اپنی انٹری جمع کراسکیں گے ‘انٹری بغیر کسی فیس کے ہوگی ‘پرعزم پاکستان مقابلوں میں کامیاب ہونے والوں کے لئے 15لاکھ کے نقد انعامات ‘25یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کو پی ٹی وی فیلو شپ دی جائے گی ۔تقریب کے دوران 700آئی ڈی ایز ناکارہ بنانے والے عنائیت اللہ ٹائیگر اور اسلامی یونیورسٹی میں خودکش حملے کے دوران شدید زخمی ہونے والے وقار خالد نے آب بیتی سنائیں اور نوجوانو نسل کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام میں فعال کردار ادا کرنے کا پیغام دیا ۔