کراچی: رینجرز نے پریس کلب کے باہر سے ایم کیو ایم لندن کی عبوری رابطہ کمیٹی کے رکن حسن ظفر عارف، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو حراست میں لے لیا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ لندن کی عبوری رابطہ کمیٹی کے رہنما پروفیسر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو پریس کلب کے باہر سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اور دیگر پارٹی رہنما پریس کانفرنس کرنے والے تھے۔ رینجرز نے دونوں رہنماؤں کو رینجرز کے تفتیشی مرکز میٹھا رام ہاسٹل منتقل کردیا۔
دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ایم کیوایم لندن کے رہنما امجد اللہ کافی دیر تک کراچی پریس کلب میں موجود رہے تاہم جیسے ہی امجداللہ کراچی پریس کلب سے باہر آئے تو رینجرز نے انہیں بھی حراست میں لے لیا۔
ایم کیوایم لندن کی جانب سے حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو حراست میں لیے جانے کے بعد پہلے ہی پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی تھی۔
حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو حراست میں لیے جانے کے بعد امجداللہ خان کا کہنا تھا کہ تنظیم کو چلانا ہمارا بنیادی حق ہے، ہمارے ذہن میں نہ مائنس ون کا فارمولا تھا اورنہ ہے، زیرحراست اراکین سےرابطہ ہونے کے بعد آیندہ کالائحہ عمل طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آج کی پریس کانفرنس امن وامان خراب کرنے کے لیے نہیں تھی، شہرکے بعض معززافراد متحدہ میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے تھے تاہم ان کے متعلق فی الحال نہیں بتایاجاسکتا۔
دوسری جانب ایم کیوایم لندن کے رہنما ندیم نصرت نے گرفتاریوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی جب کہ واسع جلیل نے غیر قانونی قرار دے دیا۔
واضح رہے متحدہ قومی موومنٹ لندن نے کراچی کے لیے 12 رکنی عبوری رابطہ کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔